گوٹھوں میں جو پانی دیا جارہا ہے وہ جانوروں کے پینے کے بھی قابل نہیں،حنیدلاکھانی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوٹھوں میں پانی دیا جارہا ہے وہ جانوروں کے پینے بھی قابل نہیں،حنیدلاکھانی
گوٹھوں میں پانی دیا جارہا ہے وہ جانوروں کے پینے بھی قابل نہیں،حنیدلاکھانی

کراچی:سربراہ بیت الما ل سندھ ورہنماء تحریک انصاف حنید لاکھانی کا ٹھٹھہ کے قدیم ترین گاؤں ساتھی جت کادورہ، غربت زدہ تین سو سے زائد خاندانوں میں راشن بیگز،نئے کپڑے اور تحائف تقسیم کیے، ساتھی جت سو سال پرانا گاؤں ہے اس علاقے میں جو کھارا پانی ہے وہ انسانوں تو کیا جانوروں کے پینے کے قابل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہاں کے لوگ زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، اس گاؤں کے رہائشی بغیر مصالحہ اور گھی کے سوکھی مچھلیاں کھانے پر مجبور ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹھٹھہ کے قدیم ترین گاؤں کے دورے کے بعد کراچی آمد پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

حنید لاکھانی کا کہنا تھا کہ یہ سابقہ حکمرانوں کی کرپشن کا نتیجہ ہے جو غربت اس سطح پر پہنچ گئی ہے، سندھ کے قدیم گوٹھوں کے رہائشیوں کے پاس کھانے پینے اور رہنے کے لیئے کچھ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ گوٹھوں میں رہنے والے معصوم بچے ہمارے ملک کا مستقبل ہیں نجانے کتنے عرصے کے بعد ان بچوں نے نئے کپڑے پہنے ہیں۔

نئے کپڑے پہن کر بچے ایسے خوش ہو رہے تھے جیسے ان کے لیئے عید کا سماں ہو، جب تک صوبائی حکومت ایسے گوٹھوں اور دیہاتوں پر توجہ نہیں دے گی تب تک وہاں کے حالات میں بہتر ی نہیں آئے گی اور اگر ان معصوم لوگوں اور بچوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات نہ دیں تو ان بچوں کا مستقبل بھی محفوظ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف کسی ایک گوٹھ یا گاؤں کی بات نہیں ہے نہ جانے کتنے ہی گوٹھ ہیں صوبہ سندھ میں جو صوبائی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں، نہ ان کے پاس روزگار ہے اور نہ ہی کھانے پینے کو کچھ ہے، صوبہ سندھ کے بے شمار گوٹھ ایسے ہیں جن میں نہ تو کوئی روزگار کا نظام ہے اور نہ ہی بچوں کے لیئے کوئی بنیادی سہولیات ہیں۔

اربوں اور کھربوں کا بجٹ ہوتا ہے جو ان دیہی علاقوں کے ترقی اور عوام کی بہتری کے لیئے دیا جاتا ہے لیکن نہایت افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ وہ سندھ حکومت کی کرپشن کی نظر ہو جاتا ہے، ان غریب اور معصوم بچوں کا پیسہ بھی کرپٹ حکمران کھا جاتے ہیں۔

Related Posts