سونے کی قیمت پیر کے روز اپنے تاریخی بلند ترین سطح سے نیچے آگئی تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چینی سامان پر متبادل ٹیرف میں اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو شامل نہ کرنے کے اعلان کے بعد قیمتیں 3200 ڈالر فی اونس کی سطح پر برقرار رہیں۔
سونا روایتی طور پر جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی عدم استحکام کے خلاف ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔
جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس نے چین کے خلاف بھاری متبادل ٹیرف میں اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانکس کو خارج کرنے کا اعلان کیا تھاتاہم اتوار کو ٹرمپ نے کہا کہ وہ ہفتے کے دوران درآمد شدہ سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف کی شرح کا اعلان کریں گے۔
گولڈمین نے سونے کے بارے میں اپنی سب سے زیادہ مثبت پیشگوئی کی، اس سال کے آخر تک اس کی قیمت 3700 ڈالر فی اونس تک پہنچنے کی توقع ظاہر کی، جس کی وجہ مرکزی بینکوں کی مضبوط مانگ اور کساد بازاری کے خطرات کو قرار دیا۔
گولڈمین کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ انتہائی حالات میں سونے کی قیمت 4500 ڈالر فی اونس تک پہنچ سکتی ہے، جہاں مارکیٹ کی توجہ امریکی فیڈرل ریزرو یا امریکی ریزرو پالیسی میں تبدیلیوں کے خطرات پر بڑھ جائے۔
امریکی ڈالر تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچا جس کی وجہ سے غیر ملکی خریداروں کے لیے سونا سستا ہو گیا۔چاندی کی قیمت 0اعشاریہ 3فیصد بڑھ کر 32اعشاریہ 35 ڈالر فی اونس ہوگئی، جبکہ پلاٹینم 0اعشاریہ 9فیصد بڑھ کر 951اعشاریہ 46 ڈالر فی اونس ہوگیا۔ پالڈیم کی قیمت 1اعشاریہ 7فیصد بڑھ کر 931اعشاریہ 43 ڈالر فی اونس ہوگئی۔