ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں، لیڈی ہیلتھ ورکرزکا ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں، لیڈی ہیلتھ ورکرزکا ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنا
ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں، لیڈی ہیلتھ ورکرزکا ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنا

اسلام آباد:شہر اقتدار کے ڈی چوک میں ملک بھر سے آئی ہوئی لیڈی ہیلتھ وزٹرزاپنے حقوق کیلئے سراپا احتجاج ہیں اوردھرنا دے رکھاہے، ایل ایچ ویز کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کے 35سال ملک وقوم کو دیئے،اب جب ہمارے حقوق کی باری آئی ہے توہمیں ہمارے حقوق نہیں دیئے جارہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ذلیل ورسوا کیا جا رہاہے اورمجبور کیا گیا ہے کہ ہم اپنا کام چھوڑ کر ڈی چوک اسلام آباد اپنے حقوق کے حصول کیلئے پہنچے ہیں، ہمارے مطالبات یہ ہیں کہ ہماری گریجویٹی اورالاؤنسز ختم نہ کئے جائیں،مہنگائی کے تناسب سے ہماری تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے اورہمارے تمام ڈیلی ویجز ورکرز کو ریگولر کیاجائے۔

لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی اپنے اپنے علاقوں میں مظاہرے کرتے ہوئے حکومت تک اپنی بات پہنچانے کی کوشش کی لیکن حکومتی نمائندوں نے ہماری بات نہ سنی اور ہم مجبور ہوکر اسلام آباد ڈی چوک پہنچے ہیں۔

ہمارے قافلوں کو روکا گیا،ہم چند ہزار لوگ بڑی مشکل سے ڈی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تو ڈی چوک کو کنٹینرز اورخاردار تاریں لگا کر چاروں طرف سے بندکردیا گیااوروفاقی پولیس کے مسلح دستے ہم پر تعینات کر دیئے گئے جس میں وفاقی لیڈی پولیس بھی شامل ہے اور ان کی تیاری ایسے تھی جیسے کسی ملک سے جنگ کیلئے تیار ہواجاتا ہے، ہم پر امن لوگ ہیں، ہم یہاں لڑنے نہیں آئے بلکہ ہم یہاں پر اپنے مطالبات منوانے کیلئے آئے ہیں۔

اسی ڈی چوک پر ہمارے وزیراعظم نے 126دن دھرنا دیا، ہم نے یہ تمام حربے اپنے وزیراعظم عمران خان سے سیکھے ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ اپنے حق کیلئے ڈٹ جاؤ توآج ہم اپنے حق کیلئے ڈٹ گئی ہیں، گزشتہ رات جب ہمارے کچھ قافلے کراچی کمپنی میں آکر ٹھہرے تو ان پر بھی تشدد کیا گیا اور آج صبح بھی ہمارے قافلوں کو گولڑہ موڑ اور کراچی کمپنی میں تاحال روک کررکھا ہواہے۔

ہمارا عزم وہمت جواں ہے اور ارادے بلند ہیں، ہم کسی بھی صورت میں اپنے حقوق لئے بغیر ڈی چوک سے اٹھنے والے نہیں، ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور کوئی بھی سیاسی شخصیت ہمارے اس مظاہرے میں شریک نہ ہو، ہمیں کئی بار بیچا جا چکا ہے۔

لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ اب ہم بکنے والے نہیں، ہم خود اپنے حقوق کا تحفظ کرنا جانتے ہیں اور حقوق حاصل کرنے کا طریقہ آتا ہے، انہوں نے کہاکہ اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے نے یہاں سے پانی کے ٹینکر واپس بھیج دیئے اور ہمارا کھانا بھی ڈی چوک تک نہیں پہنچنے دیاگیا۔

ہم یہاں بھوکے پیاسے بیٹھے ہوئے ہیں، انتظامیہ اور حکومت کا خیال ہے کہ شائد ہم لوگ بھوک اور پیاس سے نڈھال ہو کر یہ دھرنا جلد ہی ختم کردینگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے، جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوتے تب تک ہم اسی ڈی چوک پر شب وروز موجود رہیں گے۔

Related Posts