راولپنڈی: وفاقی وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے دھاندلی ثابت ہونے پر سیاست چھوڑنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ قومی اہمیت کا حامل ہے جسے رکنے نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ اگر مجھ پر راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں عائد کیے گئے الزامات ثابت ہوتے ہیں تو میں سیاست سے کنارہ کش ہوجاؤں گا۔
وفاقی وزیرِ ہوا بازی نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ رواں برس ہی فعال ہونا چاہئے کیونکہ یہ قومی اہمیت رکھتا ہے اور پی ٹی آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جسے روکا نہیں جانا چاہئے جبکہ متعلقہ ادارے کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کر رہے ہیں۔
وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ نیب، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور دیگر کی تحقیقات میں کرپشن جس کسی کے خلاف ثابت ہوئی، اس کے خلاف ایکشن لیا جانا چاہئے۔ پراجیکٹ میں کی گئی مبینہ تبدیلیاں میری تجویز پر عمل میں نہیں لائی گئیں۔
غلام سرور خان نے کہا کہ معاملہ چاہے کچھ بھی ہو، راولپنڈی رنگ روڈ قومی اہمیت کا منصوبہ ہے جسے جلد شروع ہونا چاہئے جو تحریکِ انصاف حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کی پنجاب کے عوام کی نظر میں بے حد اہمیت ہے۔
منصوبے کے دوبارہ آغاز پر زور دیتے ہوئے وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ کسی بھی صورت میں ہم منصوبے کو سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ اگر پراجیکٹ میں کی گئی تبدیلیاں منسوخ کردی جائیں اور تحقیقات جاری بھی رکھی جائیں تو منصوبہ شروع ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کو اسکینڈل بنانے کی کوشش اور بحث و تمحیص کامیاب نہیں ہوگی۔ منصوبہ شروع ہو کر رہے گا اور کامیابی کے ساتھ تکمیل کو بھی پہنچے گا۔ میرا یا میرے خاندان کا مبینہ بدعنوانیوں سے کوئی تعلق نہیں۔
خیال رہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ طور پر 25 ارب روپے کی بدعنوانی ہوئی جس پر وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور اور سابق مشیر زلفی بخاری کے ماموں توقیر شاہ ملوث کا نام سامنے آیا جبکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر سلمان شاہ بھی زلفی بخاری کے قریبی رشتےدار ہیں۔
باوثوق ذرائع کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ رنگ روڈ منصوبے کی کرپشن میں غلام سرور خان کا 100 فیصد ہاتھ ہے جس کے تمام ثبوت دستاویزات کی صورت میں وزیراعظم عمران خان کے پاس موجود ہیں۔ وزیرِ ہوابازی نے کرپشن کے الزامات سے بچنے کیلئے کوششیں تیز کردیں۔
مزید پڑھیں: رنگ روڈ اسکینڈل، غلام سرور کی انکوائری سے نکلنے کے لیے کوششیں تیز