کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام نے رمضان المبارک سے قبل گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
عاطف اکرام نے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمدات کی کلیئرنس میں تاخیر ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں درآمد کنندگان لاکھوں ڈالر کے ڈیمریج چارجز ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ تاخیر گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا باعث بن رہی ہے جس کا خمیازہ بالآخر صارفین کو ہی بھگتنا پڑے گا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ خوردنی تیل کی کلیئرنس کا عمل انتہائی سست ہے جس کی وجہ سے کسٹمز اور دیگر مسائل 10 دن تک تاخیر کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ رمضان سے قبل صورتحال بہتر نہ ہوئی تو خوردنی تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو جائے گا۔
عاطف اکرام نے بتایا کہ ڈیمریج چارجز ڈالر میں ادا کیے جا رہے ہیں جس سے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ حکام سے ملاقات کریں گے تاکہ ممکنہ حل پر بات چیت کی جا سکے۔
گزشتہ سال کے شروع میں پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 30 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا تھا۔
کوکنگ آئل کی قیمت 30 روپے اضافے کے بعد 530 روپے سے بڑھ کر 560 روپے جبکہ گھی کی قیمت 550 روپے تک پہنچ گئی۔
مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ کراچی برانڈڈ گھی کی قیمت گزشتہ ایک ماہ میں 120 روپے کے حیران کن اضافے کے ساتھ 500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔