کراچی :گرینڈ ہیلتھ الائنس کی اپیل پر اپنے مطالبات کے حق میں کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا مکمل مقاطعہ کیا گیا اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے دفاتر کے باہر دھرنے دیے گئے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ اور محکمہ صحت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر گرینڈ ہیلتھ الائنس کے 17 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو منظور کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کرے۔
اگر تین دن کے اندر ان کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تو پیر 15 جون سے سخت لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا اور ہم انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گے جس کی ذمہ داری حکومت سندھ اور محکمہ صحت پر عائد ہوگی۔
ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس پر مشتمل گرینڈ ہیلتھ الائنس کی اپیل پر اپنے مطالبات کے حق میں کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں 8 جون سے جاری 2 گھنٹے کی علامتی ہڑتال 11 جون سے او پی ڈیز کے مکمل مقاطعے میں تبدیل کر دی گئی،صرف ہنگامی خدمات جاری رکھی گئیں۔
11 جون کو ہڑتال کے چوتھے روز مکمل مقاطعے کے ساتھ سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے دفاتر کے سامنے دھرنے دیے گئے اور نعرے بازی کی گئی۔
اس ضمن میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مرکزی رہنماء اور وائی ڈی اے سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر وارث جاکھرانی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کا ان ہنگامی حالات میں طبی عملے کے ساتھ سلوک و رویہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
چار روز گزرنے کے باوجود حکومت سندھ اور محکمہ صحت کی جانب سے کوئی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا، کراچی جیسے بڑے شہر سمیت سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں طبی، نیم طبی اور غیر طبی عملے کو بے یار و مددگار چھوڑا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کورونا مریضوں کوگھروں پر آکسیجن سلنڈر فراہم کریگی