جرمنی نے افغانستان میں دوبارہ فوج بھیجنے کی تجویز کو مسترد کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جرمنی نے افغانستان میں دوبارہ فوج بھیجنے کی تجویز کو مسترد کردیا
جرمنی نے افغانستان میں دوبارہ فوج بھیجنے کی تجویز کو مسترد کردیا

برلن:جرمن وزیر دفاع آنیگریٹ کرامپ کارین بارنے طالبان کی پیش قدمی کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ قندوز سمیت پورے افغانستان سے ملنے والی اطلاعات بہت ہی تکلیف دہ اور تلخ ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان میں تقریبا بیس برس تک جرمن افواج کی تعیناتی کے دوران بہت سے مثبت پہلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم بظاہر جو کچھ بھی کرنے میں ناکام رہے وہ افغانستان میں طویل مدتی مثبت تبدیلی تھی۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں اپنے اتحادیوں کے ساتھ جنگ لڑی اور جرمن فوجی بھی اس جنگ میں ہلاک ہوئے۔مستقبل میں اب جب کبھی بھی بیرون ملک فوج تعینات کرنی ہو تو ہمیں اس سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔

ایک ایسے وقت جب طالبان بہت تیزی سے لڑائی میں آگے بڑھ رہے ہیں، جرمنی میں ایک حلقے کا مطالبہ ہے کہ افغانستان میں دوبارہ فوج تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: نائن الیون کی 20ویں برسی، جوبائیڈن کا 11ستمبر کے حملوں پرنئی تحقیقات کا حکم

جرمن وزیر دفاع نے اس کا جواب دیتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ان کا کہنا تھاکہ کیا معاشرہ اور پارلیمان جرمن فوج کو وہاں بھیجنے کے لیے اور فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو وہاں کم از کم ایک نسل تک رکھنے کے لیے تیار ہے۔ اگر نہیں، تو کم سے کم ہمارے شراکت داروں کے ساتھ وہاں سے مشترکہ انخلا کا فیصلہ صحیح ہے۔

Related Posts