کراچی میں گیسٹرو کی وبا پھیل گئی، کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں گیسٹرو کی وبا پھیل گئی، کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں؟
کراچی میں گیسٹرو کی وبا پھیل گئی، کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں؟

کراچی میں حالیہ دنوں میں گیسٹرو اور دیگر وبائی امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں واضح اضافہ سامنے آیا ہے۔

معدے کی بیماری جو نظام انہضام کے انفیکشن اور سوزش سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کی علامات میں پیٹ میں درد، اسہال اور الٹیاں لگ سکتی ہیں۔

محکمہ صحت سندھ نے ملیر میں آلودہ پانی کے باعث بیماری پھیلنے کی تصدیق کردی۔ گزشتہ چند دنوں میں اس بیماری کی وجہ سے ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی اور شہر بھر میں سینکڑوں لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر شہر بھر میں جانوروں کے ذبح ہونے کے بعد آلودہ خوراک اور پانی کا استعمال اس کی بنیادی وجہ ہے، شہر میں عید کی تعطیلات اور شدید گرمی کے بعد وبائی اور وائرل بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔

صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مختلف بیماریوں کی شکایات کے بعد ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں 4,200 سے زائد مریضوں نے تین بڑے اسپتالوں – جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC)، ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کراچی (CHK) اور دی انڈس اسپتال کا رخ کیا۔

محکمہ صحت سندھ کے ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت نے اس وباء سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں کمیونٹی میں میڈیکل کیمپ لگانا، پانی کے نمونے جمع کرنا اور اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا شامل ہے۔

گیسٹرو کی روک تھام

گیسٹرو انتہائی متعدی بیماری ہے اور آپ کو اس بیماری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ اچھے صابن اور پانی سے ہاتھ دھونا اب بھی اس سے محفوظ رہنے کے لئے بہترین دفاع ہے۔

کھانا تیار کرنے یا کھانے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھولیں۔

ٹوائلٹ جانے، تمباکو نوشی کرنے، رومال یا ٹشو استعمال کرنے یا جانوروں کو سنبھالنے کے بعد صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں۔

کچے اور پکے ہوئے کھانے کو ایک ہی چیز جیسے (چمٹے، چاقو، کٹنگ بورڈ) کے ساتھ نہ سنبھالیں جب تک کہ انہیں اچھی طرح دھویا نہ گیا ہو۔
باورچی خانے کی تمام سطحوں اور آلات کو صاف رکھیں۔

یقینی بنائیں کہ کھانا اچھی طرح پکا ہوا ہے۔

بیکٹیریا کی نشوونما کو روکنے کے لیے ٹھنڈے کھانے کو ٹھنڈا (5 ° C سے نیچے) اور گرم کھانے کو گرم (60 ° C سے اوپر) رکھیں۔

مزید پڑھیں:عید الاضحیٰ پر گوشت کا بے تحاشا استعمال، کراچی میں ہزاروں شہری فوڈ پوائزننگ کا شکار

ٹوائلٹ اور باتھ روم کو باقاعدگی سے صاف کریں (خاص طور پر ٹوائلٹ سیٹ، دروازے کے ہینڈلز اور نلکے)۔صرف بوتلوں میں محفوظ یا ابلا ہوا پانی استعمال کریں۔

Related Posts