کراچی کے علاقے پورٹ قاسم میں نجی کمپنی کی گیس لائن میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جس سے علاقے میں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا اور ہنگامی ردعمل سامنے آیا۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں زخمیوں کی مدد کے لیے فوری طور پر پہنچ گئیں۔
جیسا کہ ریسکیو حکام نے اطلاع دی ہے، زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے، جن کی جانیں خطرے میں ہیں۔ دھماکے سے نہ صرف براہ راست ملوث افراد کو شدید جسمانی نقصان پہنچا ہے بلکہ اس نے علاقے میں کام کی جگہ کی حفاظت کے حوالے سے بھی اہم خدشات کو جنم دیا ہے۔
شوہر پر تشدد کا الزام یا زیورات و نقدی چوری؟ حنا کی پراسرار گمشدگی کا معمہ
ہنگامی خدمات جائے وقوعہ پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ دھماکے کی وجہ کا تعین کرنے اور سہولت پر موجود وسیع تر حفاظتی پروٹوکولز کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
یہ مہلک واقعہ کراچی کے صنعتی علاقوں میں جاری حفاظتی خدشات کو اجاگر کرتا ہے، جہاں متعدد کمپنیوں اور تجارتی عمارتوں میں آگ بجھانے کے مناسب آلات اور اس طرح کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کی کمی ہے۔
عوام خاص طور پر پورٹ قاسم جیسے ہائی رسک والے علاقوں میں، مناسب حفاظتی معیارات پر عمل درآمد میں لاپرواہی کی وجہ سے بے پناہ مالی اور انسانی نقصان ہو رہا ہے۔
جانوں کے المناک نقصان کے علاوہ زخمیوں کو نہ صرف جسمانی صدمے کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ طبی اخراجات اور صحت یابی کا مالی بوجھ بھی ہوتا ہے۔