گھی مینوفیکچرنگ کمپنیوں نے گھی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، درجہ دوم کے گھی قیمت 444 روپے کلو سے بڑھ کر 452 روپے ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق درآمدی پام آئل ملکی کھپت کے مقابلے میں کم سپلائی ہورہا ہے، گھی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو خام مال کی قلت رمضان المبارک تک شدت اختیارکر سکتی ہے۔ خام مال کی سپلائی میں غیر معمولی کمی گھی و خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، اس وقت ملک میں خام مال کا مجموعی ذخیرہ 3 لاکھ 75 ہزار میٹرک ٹن ضروری ہے۔
تین ماہ سے اسٹاکس میں کمی ہو رہی ہے، پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا اسٹاک تیزی سے کم ہونے لگا ہے، خام مال کی سپلائی ملکی کھپت سے کم ہونے کے باعث موجودہ اسٹاک 1 لاکھ 91 ہزار500 میٹرک ٹک رہ گیا ہے۔
پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے بتایاکہ رمضان المبارک میں شہریوں کو گھی و خودرنی تیل کی بلند قیمتوں کے ساتھ قلت کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔27 دسمبر2021 کو پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا مجموعی ذخیرہ 2 لاکھ 98 ہزار میٹرک ٹن تھا، طلب کے لحاظ سے یہ اسٹاکس 77 ہزار میٹرک ٹن کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا