اسلام آباد: گزشتہ 10سال میں 53 پاکستانی صحافی قتل ہوئے جبکہ فریڈم نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ 96 فیصد مقتول میڈیا نمائندگان کے لواحقین تاحال انصاف سے محروم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فریڈم نیٹ ورک نے آزادئ اظہارِ رائے اور صحافیوں کے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 2012 سے 2022 کے دوران 10 سال میں 53 پاکستانی صحافیوں کو قتل کیا گیا۔
شادی کے 4 ماہ بعد بیوی شوہر کو لاکھوں کا چونا لگا کر فرار
فریڈم نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10سال میں 53 میں سے صرف 2 صحافیوں کے قاتلوں کو سزا دی گئی۔ 2014 میں 14 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ 96فیصد مقتول صحافیوں کے اہلِ خانہ انصاف سے محروم ہیں۔
رپورٹ میں فریڈم نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ 2012 کے بعد ہر سال کسی نہ کسی صحافی کو قتل کیا گیا۔ سندھ میں سب سے زیادہ 16 صحافیوں کی جان لی گئی جبکہ پنجاب میں 14صحافی قتل ہوئے۔
آزادئ اظہار سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس چالان پیش کرنے میں ناکام رہی جس سے صحافیوں کو قتل کرنے والے انصاف سے بچ گئے جبکہ استغاثہ کی نااہلی بھی مقدمات کا فیصلہ آنے میں رکاوٹ بن گئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کینیا میں جن پراسرار حالات میں سینئر صحافی و ٹی وی میزبان ارشد شریف کا قتل ہوا، اسے بھی آزادئ اظہار کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا جاسکتا ہے۔