کراچی: بلدیہ عظمٰی کراچی کے زیرِ انتظام عباسی شہید اسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا عمل جاری ہے،جس کا آغاز گزشتہ ماہ جون کی 27 تاریخ کو ہوا تھا اور تاحال 12 جولائی تک ٹوٹل 320 ٹیسٹ کیے گئے، 287 کے رزلٹ اگلے دن ہی مریضوں کو دے دیے گئے جبکہ 33رزلٹ پینڈنگ میں ہیں۔
ٹیسٹ نتائج کے مطابق 78 مریضوں کے ٹیسٹ مثبت جبکہ 209 مریضوں کے ٹیسٹ منفی آئے اس طرح مثبت ٹیسٹ رپورٹس کا تناسب 27 فیصد اور منفی ٹیسٹ رپورٹس کا تناسب 73 فیصد رہا، ٹیسٹنگ کی سہولت کے علاوہ عباسی شہید اسپتال میں رواں ماہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت بھی مفت فراہم کی جائے گی۔
اس مقصد کے لیے اسپتال کی عمارت کے ایک مخصوص حصے میں ڈپارٹمنٹ آف پیڈیا ٹرک Paediatric کی تین منزلوں کو مختص کر دیا گیا ہے، پہلی منزل پر جنرل وارڈ، دوسری منزل پر ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ (HDU) جبکہ تیسری منزل پر انسٹی ٹیوٹ کیئر یونٹ (ICU) ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے عباسی شہید اسپتال میں منعقدہ اجلاس اور کورونا کیمریضوں کے لیے نئے بنائے جانے والے مختلف وارڈز کے دورے اور جائزے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا اور مختص عمارت کی تینوں منزلوں پر موصول ہونے والے طبی آلات اور بیڈز کو ان کی اصل جگہ پر لگائے جانے کا عمل جاری رکھا گیا۔
میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ ہم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کے چیئرمین کے مشکور ہیں کہ انہوں نے عباسی شہید اسپتال کے لیے ضروری طبی آلات اور مریضوں کے مخصوص بیڈ فراہم کیے جس کے باعث مریضوں کی بہتر نگہداشت ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے فیکلٹی کے پروفیسرز سے کہا کہ وہ آنے والے وقت کے لیے خود کو ہر طرح سے تیار رکھیں کیونکہ کورونا کے مریضوں کے علاج کے ساتھ ساتھ انہیں خود کو بھی محفوظ رکھنا ہے، انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کے کانفرنس ہال میں دیئے جانے والے مختلف لیکچرز بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں جس میں ڈاکٹروں سے لے کر لفٹ آپریٹرز اور لانڈری والے تک کو یہ بتایا جارہا ہے کہ انہیں کس طرح خود کو محفوظ اور مریضوں کا علاج کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہوم ورک جتنا اچھا ہو گا ہم اتنی ہی مریضوں کی خدمت اور اپنا بچاؤ بھی کر سکیں گے، یہ خیال رہے کہ یہ سب کچھ انسانیت کی خدمت کے لیے کیا جارہا ہے، لہٰذا حفاظتی تدابیر اور تمام تر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) پر عمل درآمد کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ایک جذبے کے ساتھ یہ کام کرنا ہوگا۔