ایف پی سی سی آئی کی وزیر اعظم کے تجارت دوست اقدامات میں رکاوٹوں کی نشاندہی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FPCCI Points Out Impediments in PM’s Ease of Trade Initiatives

کراچی:ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے وزیر اعظم عمران خان کے تجارت دوست اقدامات کو سراہتے ہوئے رکاوٹوں کی نشاندہی کر دی ہے۔

پاکستان کو خطے میں ان سب سے زیادہ فعال ممالک میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے جو عملی اقدامات، سہولت کاری اورسپورٹ میکانزم کے ذریعے اپنی تجارتی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلیوں کے ذریعے علاقائی تجارت کو فروغ دے رہا ہے۔

میاں ناصر حیات مگوں نے اپنے مفادات کے اسیر اور ٹربل میکرز کی طرف سے چند رکاوٹوں کی نشاندہی کی ہے جو ان اقدامات کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور اگر ان کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو یہ قومی مفاد میں نہیں ہو گا۔

ایف پی سی سی آئی کی تجویز ہے کہ ٹیکس قوانین میں ایک ترمیم متعارف کرائی جائے جس کے تحت کمپنیاں حکومت کو کارپوریٹ گارنٹی فراہم کر کے اپنے ٹیکس اور کسٹم کے تنازعات کو پروویژنل طور پر حل کر سکیں؛ بجا ئے اس کے کہ ان کوہر بار بینک گارنٹی یا پے آرڈر زدینے پڑیں۔

مزید پڑھیں:بجلی اور گیس کے بحران سے برآمدات متاثر ہوں گی، ناصر حیات مگوں

واضح رہے کہ سینیٹ کی کمیٹی برائے خزانہ نے مذکورہ تجویز کا خیر مقدم کیا ہے اور پاکستان بھر کی تاجر برادری بھی اس کے حق میں ہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے تمام سرکاری محکموں اور وزارتوں میں سہولت پیدا کرنے کے ذریعے تجارت اور کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کی صلاحیت کے حامل آتھو رائزڈاکنامک آپریٹرز پروگرام کی بھی تعریف کی۔

اے ای اوپروگرام پاکستانی تاجروں کو عالمی منڈیوں میں علاقائی اور بین الاقوامی پلیئرز کے ساتھ مقابلہ کرنے میں بھی مدد دے گا کیونکہ وہ اپنی توانائیاں اپنی تجارتی سرگرمیوں پر مرکوز رکھ سکیں گے۔بجا ئے اس کے کہ وہ ہر وقت ریگولیٹری اتھارٹیز سے نمٹنے میں اپنا وقت اور توانائیاں ضائع کرتے رہیں۔

Related Posts