کرا چی :بریگزٹ کے بعد پاکستان کو بر طا نیہ کے ساتھ وہی تجا رتی مرا عات حاصل ہو نی چا ہتے جو یورپی یو نین میں حاصل ہیں اس با ت کا انکشا ف ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شیخ سلطا ن رحمان نے ایف پی سی سی آئی کراچی، لا ہوراور اسلام آباد میں بذریعہ ویڈیو لنک سیمینار کے موقع پر کہی جس کا مو ضو ع بریگزٹ کے پاکستان کی تجا رت اور معیشت پر اثرا ت تھا۔
سیمینار میں ٹر یڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے جی ایس پی پلس کے مشیر کمال شہر یار، وزارت تجا رت کی جوائنٹ سیکر یٹر ی عا ئشہ مخدوم اور ڈپٹی سیکر یٹر ی با بر خان، پاک بر طانیہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے نائب صدر عاصم یو سف، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے معیشت دان ذوالفقار حیدر، ڈپٹی ڈائر یکٹر سید علی رضا، شیخ محمد طارق، چیئر مین پاک یوکے بز نس کو نسل ایف پی سی سی آئی، زکر یا عثمان سابق صدر ایف پی سی سی آئی، قیصر ہ شیخ کو آرڈنیٹر ویمن انٹر پرائیزراور ایف پی سی سی آئی کے ایگز یکٹو کمیٹی وجنر ل باڈی کے ممبران نے شر کت کی۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شیخ سلطا ن رحمان نے کہاکہ بر طا نیہ میں 2016میں ایک ریفر نڈم ہوا تھا جس میں وہا ں کی عوام نے بر طا نیہ کے یو رپی یو نین سے علیحدہ ہو نے کے لیے ووٹ دیا تھا جس کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوئی اور ایک دن میں 2کھر ب امر یکی ڈالر کا نقصان ہوا۔
انہو ں نے مزید کہاکہ بر طا نیہ پاکستان کی معا شی و معا شرتی تر قی میں اہم کردار ادا کر تا ہے اور دو نو ں ممالک کے در میان توزان تجا رت پاکستان کے حق میں ہے ۔
بر طا نیہ کو روٹی، کپڑا، نٹ ویئر، ریڈی میڈ گارمنٹس، بیڈ شیس، اور چا ول بر آمد کر تا۔ انہو ں نے بتا یا کہ اس وقت پاکستان اور بر طا نیہ کے در میان تجا رت یو رپی یو نین کیGSPپلس اسکیم کے تحت جا ری ہے جو کہ جنو ری 2021سے ختم ہو جا ئے گی انہو ں نے پاکستانی حکومت سے بر طا نیہ کے ساتھ با ہمی سر مایہ کاری کے معا ہدے پر دستخط کر نے کی بھی درخواست کی۔
ٹڈاپ کے مشیر بر ائے جی ایس پی پلس کما ل شہر یار نے کہاکہ پاکستان کی بر طا نیہ کو بر آمدات کو وہی مراعات حاصل ہو نی چا ہیے کہ پاکستان کو GSPپلس اسکیم کے تحت حاصل ہو نی چاہیے اس سلسلے میں دو نو ں ممالک کے در میان با ت چیت جا ری ہے۔
انہو ں نے کہاکہ بر طا نیہ کی جا نب سے ابھی تک نیا معاہدے کا ڈرافٹ شیئر نہیں کیا گیا لیکن GSPپلس والی سہو لیات کے لیے اصولی طور پر اتفاق کیاگیا ہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ بریگزٹ کے بعد پاکستان کو یو رپی یو نین ممالک کے ساتھ بذریعہ برطا نیہ سرحدی تجا رت کی اجا زت نہیں ہو گی۔ بر طا نیہ نے پہلے ہی تمام ممالک کے ساتھ تجا رت کے لیے اپنے MFNٹیر ف پر نظر ثانی شروع کر دی ہے جس سے پاکستان کو بھی فا ئد ہ ہو گا۔
عا ئشہ مخدم جوائنٹ سیکر یٹر ی وزرات تجا رت نے بر طا نیہ کی وزارت تجا ت کے ساتھ بریگزٹ کے بعد کے انتظامات سے آگا ہ کیا اور کہاکہ GSPپلس کے 27کنو نشنز پر عمل درآمد کا بر طا نیہ کا وہی مطا لبہ ہے جو کہ EUکاہے۔ سابق صدر ایف پی سی سی آئی زکر یا عثمان نے بر طا نیہ کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے پر زور دیا کیو نکہ پاکستان کے بر آمد کنند گان نے یو رپی یو نین کےGSPپلس سے فائد ہ اٹھا نے کے لیے ٹیکسٹائل کے شعبے میں پہلے ہی بہت سر مایہ کاری کر رکھی ہے جسے بریگزٹ کے بعد متا ثر نہیں ہو نا چاہیے۔
پاکستان بر طا نیہ چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹر ی کے نائب صدر عاصم یو سف نے کہاکہ پاکستان کے پاس مواقع موجو د ہیں کہ وہ زراعت ٹیکسٹائل اور اشیا ئے خوردونوش سے متعلق اشیاء بر طا نیہ کو برآمد ی کر یں اس تنا ظر میں بر طا نیہ سے نئے برآمدی آرڈر حاصل کر نے کے لیے پاکستان کو بر طا نیہ کے لیے اپنے تجا رتی وفود جلد تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
مزید بر آں بر طا نیہ میں مقیم پاکستان کی کمیو نٹی بھی پاک بر طا نیہ تجا رت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس وقت پاکستان کی بر طا نیہ کو 80فیصد تجا رت پاکستان کی کمپنیو ں کے ذریعے ہو تی ہے۔
ایف پی سی سی آئی کی پاک بر طا نیہ بز نس کو نسل کے چیئر مین شیخ محمد طا رق نے اپنی کمپنی کی رجسٹر یشن سے متعلق آگا ہ کیا جو کہ یکم جنو ری 2021سے کسٹم ڈیکلریشن کی سر وس فراہم کر ے گی۔
انہو ں نے کہاکہ بریگزٹ کے بعد 250ملین سے زائد بر طا نیہ میں کسٹم ڈیکلریشن اور پروسز کی جا ئیں گی۔ انہو ں نے پاکستا ن پر زور دیا کہ وہ گو شت کی بر آمد کے لیے معیارات اور GSPپلسسے متعلق اقدامات کی پا سداری کر یں کیونکہ بر طا نیہ 1.2ملین ٹن گو شت درآمد کر تا ہے۔
انہو ں نے مزید بر طا نیہ میں پاکستا ن کے بز نس سینٹر قائم کر نے پر زور دیا کیونکہ بر طا نیہ اس وقت بز نس حب بنا رہا ہے جہا ں تمام ممالک نے بر طا نیہ کے ساتھ اپنے بز نس کو بڑھانے کے لیے اپنے دفا تر قائم کر رہے ہیں۔
شارق وہر ہ نے پاکستان کی بر آمدات بڑھانے کے للیے ممکنہ ما رکیٹ کی تحقیق پر زور دیا کیونکہ پچھلے دس سالو ں سے پاکستان کی بر آمدات میں اضا فہ نہیں ہو ا۔ قیصرہ شیخ کو آرڈینٹر ویم انٹر پرائیزنے غیر رسمی تجا رت کو با ضا بطہ تجا رت میں تبدیل کرنے کے طر یقہ کار کو واضح کر نے پر زور دیا کیونکہ پاکستان کی بیشتر خواتین بر طا نیہ میں غیر رسمی بر آمدات کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:شادی ہالز کھولنے کے حوالے سے جلد حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا، ناصر حسین شاہ