ایف پی سی سی آئی اور اقراء یونیورسٹی کے مابین مفا ہمتی یاداشت پر دستخط

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FPCCI & Iqra University Sign An MoU

کراچی :فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور اقراء یونیورسٹی کے درمیان تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے روابط بہتر بنانے اور نالج اکانومی کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرکرنے پر اتفاق ہوگیا۔

اس سلسلے میں اقراء یونیورسٹی کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مفا ہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں اور اقرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔

ایف پی سی سی آئی اور اقراء یونیورسٹی معاہدے کے مقاصد یہ ہیں،مشترکہ پالیسی پر مبنی تحقیقی سرگرمیوں کے لئے طویل المیعاد اور پائیدار شراکت قائم کرنے کے لئے ایک تعلیمی صنعت سے وابستگی پیدا کرنا تاکہ کاروباری ریسرچ کو تقویت ملے اوریہ شراکت داری پاکستان کے کاروباری ماحول اور معاشی نمو میں ایک اہم معاون کردار ادا کرے۔

ریسرچ اینڈ اینالسس، پالیسی ڈویلپمنٹ، اور سسٹم ڈیجیٹلائزیشن تعاون کے اہم ستون ہوں گے۔ اس ایم او یو سے معاشی اور کاروباری مشاورتی کونسل تیار کرنے میں مدد ملے گی جو صنعت کو ان مواقع اور چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں اہل بنائے گی جس کے بعد تحقیق اور تجزیہ، ریسرچ اسکالرز کے ذریعہ حل کیا جائے گا۔

میاں ناصر حیات مگوں نے اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ دانشورانہ سرمائے، صنعت پر مبنی تحقیق اور قومی طور پر تیار کردہ مسائل کے حل کو مختلف شعبوں میں نافذ العمل کرنا ہی اس معاہدے کا اولین مرکز ہونا چاہئے۔

پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے یقین دہانی کرائی کہ اس ایم او یو پر عمل درآمد میں یونیورسٹی کی طرف سے ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے گی۔ مزید برآں انہوں نے اعلان کیا کہ پہلا پالیسی پیپر 14 اگست 2021 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (مجوزہ مطلق خودمختاری) پر شائع کیا جائے گا۔

یہ شراکت مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرے گی جس میں دونوں اداروں کی نمائندگی ہوگی۔ یہ گروپ تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارت کے لیے ماہرین کی نشاندہی کرنے اور قومی صنعت کے لئے قابلیت کے معیار کے قیام پر کام کرے گا۔

مزید پڑھیں:شوکت ترین کے نیشنل بینک میں غیر قانونی تقرریوں کی تحقیقات پراثرانداز ہونے کاانکشاف

مزید برآں یہ یونیورسٹی نصاب اور صنعتی تحقیقی کاموں کے بارے میں بھی اپنی رائے فراہم کرے گی۔ اس معاہدے میں اقرا یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کے ذریعہ مختلف کاروباری اور صنعت کے شعبوں، چیمبروں، انجمنوں اور سرکاری اداروں سے آراء اور معلومات حاصل کی جائیں گی۔

اقرا یونیورسٹی کے 35000 سے زائد سابق طلباء کے نیٹ ورک کے ساتھ، یہ معاہدہ صنعت اور تعلیمی شعبوں میں قابل قدر رہنمائی فراہم کرے گا۔

میاں ناصر حیات مگوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی معاشی، صنعتی، مالی، توانائی، ٹیکس لگانے / محصولات، کاروبار میں آسانی اور پاکستان کی تجارتی پالیسیوں میں چیلنجوں کی نشاندہی کرنے میں معاون کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق میکرو اور مائیکرو دونوں سطحوں پر ہونی چاہئے۔ میکرو سطح کا تحقیقی کام پالیسی اور اس کے مضمرات سے متعلق حل تلاش کرے گا جبکہ مائیکرو لیول ریسرچ مختلف صنعتی شعبوں پر مبنی ہوگی جو پاکستان میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فائدہ پہنچائے گی۔ اعلی سطحی تقریب میں ایف پی سی سی آئی کے سینئر عہدیداروں اور اقرا یونیورسٹی کے ڈین / ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی۔

Related Posts