خیبر پختونخوا، تخت باہی کے مقام کے نزدیک ایک گھر کی کھدائی کے دوران ملنے والے 1700سال قدیم مجسمے کو توڑنے والے افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
تخت باہی پولیس تھانے کے انسپکٹر فیض محمد کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ کی درخواست پر نوادرات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے چاروں افراد کو قانون کی گرفت میں لے لیا ہے، حراست میں لئے جانے والے افراد میں ٹھیکیدار اور مزدور شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کھدائی کے دوران بر آمد ہونے والے ایک قیمتی بت کو بر آمد کیا گیاپھر اسے توڑ دیا گیا، درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آثار قدیمہ کو توڑنا غیر قانونی ہے، اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کی اطلاع کے مطابق کھدائی کے دوران ایک بیش قیمت بت برآمد کیا ہے اور پھر اس کو توڑ دیا ہے اورایسا کرنے پر آثار اور نوادرات ایکٹ کی دفعات 44، 24، 18، اور سیکشن 57، 60 اور 63 کے تحت مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔
مردان پولیس نے واقعہ کی ایریا اور ملزمان کو ٹریس کرلیا ہے۔ پولیس نے واقعہ میں ملوث ملزمان کو ٹریس اور مجسمے کے ٹکڑے بھی برآمد کرلئے ہیں۔
گرفتار ملزمان میں ٹھیکدار قمر زمان سکنہ گلی باغ، امجدسکنہ پاتے کلے، علیم سکنہ سازودین کلے اور سلیمان سکنہ شیخ ملتون شامل ہیں۔
@DrZahid_Jan https://t.co/qJTb9teh3q pic.twitter.com/M0jNcA8BB9— KP Police (@KP_Police1) July 18, 2020