سابق چیف سیکریٹری سندھ کی کمپنی کاعدالتی حکم کیخلاف سرکاری ہائیڈرنٹ چلانے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Former Chief Secretary Sindh's company illegally running govt hydrant

کراچی : واٹربورڈ کا سرکاری شیرپاؤ ہائیڈرنٹ ایک سال سے غیر قانونی طریقے سے چلانے پر سندھ کے سابق چیف سیکریٹری لالہ فضل الرحمان کی کمپنی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔

عدالتی حکم کے باوجود غیر قانونی ہائیڈرنٹ چلانے کے معاملے میں نجی کمپنی SSS کارپوریشن نے ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، سپرنٹنڈنٹ انجینئر ہائیڈرنٹ سیل نعمت اللہ مہر، AA بلڈرز اینڈ ویل پرس کے سول پروپرایٹر وقار محمود خان اور میسرز سفاری ٹرانسپورٹ کے پیر بخش کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے ۔

درخواست میں سابق چیف سیکرٹری لالہ فضل الرحمان کے داماد بلال شیخ عرف بلال بنٹی پر اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک سال سے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ چلایا اور واٹر بورڈ کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے جس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

درخواست گزار جواد میمن نے موقف اختیار کیا ہے کہ سوٹ نمبر 1545/2020 گزشتہ سال دائر کیا گیا تھا جس پر سندھ ہائی کورٹ نے ایک سال قبل ہی واٹر بورڈ کی جانب سے ڈبل اےبلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور سفاری ٹرانسپورٹر کیلئے واٹر بورڈ کی جانب سے ٹھیکے کی منظوری کے احکامات کو معطل کردیا تھا۔مذکورہ درخواست میں سندھ حکومت، سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، سپریٹنڈنٹ انجینئر ساؤتھ بی اور ایگزیکٹو انجینئرز واٹر بورڈ کو فریق بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:

واٹر بورڈ نے سیاسی دباؤ پر سرکاری ہائیڈرنٹ کے ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا

درخواست گزار کا مزید موقف تھا کہ اس سے کراچی واٹر بورڈ کے تحت اسٹیل ٹاؤن کے قریب شیرپاؤ واٹر ہائیڈرنٹ کا انتظام چلانے کیلئے نیلامی میں حصہ لیا تھا مگر واٹر بورڈ حکام نے سازباز کے تحت انہیں نااہل قرار دے دیاتھا ۔SSSکو ڈس کوالیفائی کرنے کے خلاف عدالت سے رجو ع کیا گیا تھا کہ اسے غلط ڈس کوالیفائی کیا گیا ہے لہٰذہ سائوتھ کے ہائیڈرنٹ کے فنانشل ٹینڈر کو کھولے بغیراسے نہیں چلایا جائے گا ۔

جس کے باوجود سندھ کے سابق چیف سیکریٹری اور سابق قائم مقام وزیر اعلی لالہ فضل الرحمان کے بااثر داماد بلال شیخ عرف بلال بنٹی کی کمپنی ڈبل اے بلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور سفاری ٹرانسورٹرز کو یہ ٹھیکہ دے دیاگیااور اس کی فنانشل بڈ تک نہیں لی گئی۔

درخواست گزار جواد احمد میمن کا کہنا تھا کہ سابق سیکریٹری لالہ فضل الرحمان کے داماد بلال شیخ اور واٹر بورڈ حکام نے اعلیٰ عدلیہ کے ان احکامات کو ہوا میں اڑا دیا اور ایک سال سے زائد عرصے سے واٹر بورڈ کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچاتے ہوئے غیرقانونی طور پر چلایا جا رہا ہے۔

معلوم رہے کہ اس ہائیڈرنٹ کی ٹائمنگ بھی دیگر 6سرکاری ہائیڈرنٹس کی طرح 18گھنٹے ہے تاہم اس ہائیڈرنٹ پر6گھنٹےکے ناغے کی ٹائمنگ رات 2بجے رکھی گئی ہےجس کی وجہ سے افسران رات دو بجے اس کو بند کرانے کے لئے دور تک جاتے ہی نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہائیڈرنٹ رات کو بغیر ناغے کے چلتا ہے جس کی وجہ سے ڈیفنس ، کلفٹن سمیت دیگر علاقوں کا پانی بھی مکینوں کو سپلائی نہیں ہو سکتا ہے ۔

Related Posts