سابق کپتان بابر اعظم مسجد میں اپنے مداحوں سے الجھ پڑے

مقبول خبریں

کالمز

"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ اسکرین شاٹ)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کی ایک ویڈیو دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں مداحوں سے تلخ کلامی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سڑک کنارے کھڑے چند افراد سے بابر اعظم کی اس بحث پر کئی صارفین نے حیرت کا اظہار کیا تاہم اب واقعے کی اصل وجہ بھی سامنے آ چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ جمعے کی نماز کے بعد پیش آیا۔ بابر اعظم جب مسجد میں نماز کی ادائیگی میں مصروف تھے، تو چند فینز نے نہ صرف اُنہیں پہچان لیا بلکہ دورانِ نماز قریب آ کر ویڈیو بنانے لگے۔ بابر اعظم نے نماز کے دوران ہی اشاروں اور نرمی سے ویڈیو نہ بنانے کی درخواست کی تاہم فینز نے اس ہدایت کو نظرانداز کیا اور ویڈیو بناتے رہے۔

 

نماز ختم ہونے کے بعد جب بابر اعظم مسجد سے باہر آئے تو انہوں نے فینز کو سختی سے ایسا نہ کرنے کا کہا اور ناراضگی کے عالم میں وہاں سے چلے گئے۔ قریبی ذرائع کے مطابق بابر کو یہ رویہ نہایت ناپسند آیا کہ عبادت جیسے نجی اور محترم لمحے میں بھی لوگوں نے ان کی پرائیویسی کا خیال نہیں رکھا۔

یاد رہے کہ 2020 میں ایک خاتون نے بابر اعظم پر ہراسانی اور شادی کا جھانسہ دے کر دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ یہ معاملہ میڈیا اور عدالتوں میں کافی زیر بحث رہا، تاہم بابر کے وکلاء نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔ وقت کے ساتھ یہ کیس میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہوگیا، لیکن اس نے ان کی شہرت پر وقتی اثر ضرور ڈالا۔
بابر اعظم پر کئی بار میڈیا سے غیر رسمی یا روکھا رویہ اپنانے کا الزام لگا۔ انٹرویوز میں مختصر جوابات یا ناپسندیدگی کے اظہار پر کئی ناقدین نے ان کے پروفیشنلزم پر سوالات اٹھائے۔بابر اعظم ایک غیر معمولی بلے باز ضرور ہیں، لیکن عوامی زندگی میں ہونے کی وجہ سے وہ تنقید اور تنازعات سے مکمل طور پر بچ نہیں پائے۔ ان کے حمایتی انہیں نجی زندگی کا حق دیتے ہیں، جبکہ ناقدین بعض اوقات ان کی قیادت، رویے یا فیصلہ سازی پر انگلی اٹھاتے رہے ہیں۔

Related Posts