ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بھارت سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو کی بھارت سے متعلق حالیہ بیان کی وضاحت کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بیان کی سیاق و سباق سے ہٹ کرتشریح کی جا رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق بھارت کے ساتھ تعلقات کے متعلق بات کوغلط طریقے سے پیش کیاجارہا ہے، پاکستان کی بھارت سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ تعاون پرمبنی تعلقات کاخواہاں ہے، تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے نتیجہ خیزمذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرپربھارتی اقدامات نےبنیادی حقوق پرحملہ اوراسلاموفوبیا میں اضافہ کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی غیرمتزلزل دشمنی اورتوسیع پسندانہ اقدامات نےماحول خراب کیاہے، بھارت بامعنی اور نتیجہ خیزبات چیت کیلئے ضروری اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گزشتہ روز انسٹيٹيوٹ آف اسٹريٹيجک اسٹڈيز سے خطاب ميں وزيرخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو حقیقت پسندانہ اور درپیش چیلنجز پر مبنی ايسی خارجہ پالیسی بنانا ہوگی جس سے پاکستانيوں کو فائدہ ہو۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمير اور اسلامو فوبيا کے باعث بھارت سے تعلقات خراب ہيں ليکن بھارت سے مذاکرات کے ذريعے معاملات سلجھائے جاسکتے ہيں، بھارت سے مذاکرات ہی معاملات حل کرنے کا بہترين ذريعہ ہے۔