امن کے دشمن افغانستان میں امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan won't become party in any conflict: FM Qureshi

اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ابھی بھی کچھ قوتیں افغانستان میں امن نہیں چاہتیں، جنگ زدہ ملک سے غیر ملکی افواج کے انخلا کو ذمہ دارانہ انداز میں انجام دیا جانا چاہئے۔

سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے ایوان کے ممبروں کوبتایا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے مکمل انخلاء میں 14 ماہ کا عرصہ لگے گا اور قیدیوں کاتبادلہ یکطرفہ نہیں ، دو طرفہ ہے۔

انہوں نے پاکستان کے دیرینہ مؤقف کااعادہ کیا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور یہ صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوگا۔ امریکہ ، طالبان اور افغان حکومت کے مابین مذاکرات ہوئے جس کی پاکستان نے سہولت فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن کی خواہش کی ہے کیونکہ اس سے تجارتی حجم اور علاقائی روابط میں اضافہ ہوگا ، خاص طور پر امریکہ افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کرے گا۔

مزید پڑھیں:امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔ایران کا امن معاہدے پر ردِ عمل

امریکہ افغانستان پر پابندیاں ختم کرنے کے لئے اپنے اتحادیوں سے مشاورت کرے گا اور اس ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں ہوگی۔انہوں نے انٹرا افغان مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے تمام فریقوں کے مابین مفاہمت کا مطالبہ بھی کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن اپنے ہی لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور امن کو خراب کرنے والے اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گے۔ امن کی راہ آسان نہیں ہے اور احتیاط کے ساتھ گزرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts