اسٹیٹ بینک ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے پرعزم، فارن ایکسچینج قوانین مزید سخت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے پرعزم، فارن ایکسچینج قوانین مزید سخت
اسٹیٹ بینک ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے پرعزم، فارن ایکسچینج قوانین مزید سخت

اسلام آباد: اسٹیٹ ڈالر کی اڑان روکنے کیلئے پرعزم ہے، مرکزی بینک نے فارن ایکسچینج قوانین مزید سخت کرتے ہوئے ایک روز میں ڈالر فروخت کرنے کی حد مقرر کردی۔بیرونِ ملک رقوم منتقلی کی سالانہ حدود بھی مقرر کردی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈالر کی قیمت میں مسلسل ہونے والا اضافہ روکنے کیلئے فارن ایکسچینج قوانین کو مزید سخت کردیا۔ ایک دن میں ایک فرد کو 10ہزار امریکی ڈالرز سے زائد رقم فروخت نہیں کی جاسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

اسٹیٹ بینک کا شرح سود ایک فیصد اضافے کے بعد 9.75 فیصدکرنےکافیصلہ

مرکزی بینک کا آسان موبائل اکاؤنٹ اسکیم جاری کرنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک نے ڈالر کی سٹہ بازی کے خلاف اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام ایکسچینج کمپنیوں کو ملا کر فی کس یومیہ حد مقرر کردی۔ ایک فرد سال میں ڈالر اور دیگر کرنسیز کی صرف 1 لاکھ ڈالر تک خریداری کرسکے گا۔

مرکزی بینک کے مطابق تعلیم کیلئے بیرونِ ملک رقوم کی سالانہ منتقلی کی حد 70 ہزار امریکی ڈالر ہوگی۔ ملک سے باہر علاج کی غرض سے رقم منتقلی کی سالانہ حد فی مریض 50 ہزار ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل بینک آف پاکستان کی جانب سے کہاگیا کہ پالیسی ریٹ بڑھانے کا مقصدمہنگائی کے دباؤ سے نمٹنا اور پائیدار نمو کو یقینی بنانا ہے۔مرکزی بینک نے شرحِ سود 9.75فیصد کردی۔ 

آج سے 6 روز قبل اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا 100 بیسز پوائنٹس اضافے کے بعد شرح سود 8.75 فیصد سے  بڑھ کر9.75 فیصد ہوگئی ہےجبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سابقہ  اندازوں سے بلند، 4 فیصد رہے گا۔

Related Posts