سیلاب متاثرین کو سہولیات نہ دینے سے غذائی قلت کا خدشہ ہے۔مراد علی شاہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کو سہولیات نہ دینے سے غذائی قلت کا خدشہ ہے۔ سیلاب جیسی بڑی آزمائش سے مل جل کر ہی نکل سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز میر پور خاص میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں سیلاب جیسی آزمائش سے مل جل کر ہی نکلنا ہے۔ سندھ میں کل 30 لاکھ کچے مکانات میں سے 25 لاکھ منہدم ہوگئے۔ ہم نے مزید 2 لاکھ 46 ہزار خیموں کا آرڈر کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:

تحریک جاری رہے گی، عمران خان کا فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کا اعلان

میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کے پاس موجود 46 ہزار خیمے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے کم پڑ گئے۔ سندھ حکومت پر تنقید ضرور کریں تاہم 2 روز پہلے تک سیلاب کی آمد کا تو خود میڈیا کو پتہ نہیں تھا جبکہ سیلاب سے سندھ کا نقصان 70 سے 80فیصد ہوا۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر سندھ کے سیلاب متاثرین کو سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو غذائی قلت کا خدشہ ہے، زرعی شعبے کی بات کریں تو کپاس، گنے اور کھجور کی فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ متاثرین کیلئے پروگرام تشکیل دینا ہی ہوگا۔ سندھ بہت مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔

سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ کم از کم میں نے اپنی زندگی میں آج سے قبل ایسی سیلابی صورتحال نہیں دیکھی۔ تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو احکامات جاری کردئیے۔ پانی نکل جائے تو تعمیراتی کام شروع کریں گے۔ سب سے پہلا کام سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 2010 کے سیلاب میں پوری دنیا سے امداد حاصل کرکے عوام کی تکالیف دور کیں۔ ان کی اور بلاول بھٹو کی قیادت میں سندھ حکومت عوام کو مشکل گھڑی سے نکال کر دم لے گی۔ سندھ میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں بارش سے نقصان نہ ہوا ہو۔ 

Related Posts