اسرائیلی فوج کے محاصرے اور امدادی سامان کی مکمل بندش کے باعث غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
فلسطینی سرکاری میڈیا کے مطابق خوراک، بچوں کے دودھ اور دواؤں کی کمی کے باعث اب تک 66 معصوم فلسطینی بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرحدیں بند کرنا اور امداد کو روکنا جنگی جرم کے مترادف ہے، جس سے بچوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ خوراک کی قلت اور بیماریوں کی وجہ سے بچوں کی حالت بگڑتی جا رہی ہے، مگر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
فلسطینی حکام نے اقوام متحدہ، اسلامی ممالک اور عالمی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ غزہ کے عوام کو امداد فراہم کی جا سکے اور مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔