افغانستان میں امن سے متعلق وزیرخارجہ کابیان غلط طور پر پیش کیا گیا،دفتر خارجہ

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
FO clarifies FM Qureshi’s remarks over Daesh in Afghanistan

اسلام آباد :ترجمان دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پر داعش و طالبان بارے وزیر خارجہ کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ افغانستان میں امن اور استحکام کے حوالے سے وزیرخارجہ کے بیان کو غلط طور پر پیش کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ وزیرخارجہ نے واضح طور پر عالمی برادری، علاقائی کھلاڑیوں اور خود افغانوں کے درمیان دھشت گردی کی لعنت بارے اتفاق پیدا کرنے بارے بات کی،ان کے بیان کو کسی صورت افغان تنازعہ کے کسی ایک فریق کی وکالت نہیں لینا چاہئے۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان بار بار کہہ چکاکہ اس کا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں، ھم سمجھتے ہیں تنازعہ کے تمام فریقین افغان ہیں جنہیں اپنے مستقبل کا خودفیصلہ کرنا چاھئے۔

انہوں نے کہاکہ ھم افغان امن عمل میں تعمیری سہولت کاری کا کردار جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ تمام توانائیاں افغان تنازعہ کے وسیع البنیاد جامع سیاسی حل پر صرف کرنے پر ایک بار پھر زور دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:سلیکٹڈ حکومت کی نااہلی ملک کے آگے بڑھنے میں رکاوٹ بن چکی ہے،بلاول بھٹو

اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں دفترِ خارجہ نے کہا کہ ہم سابق کینیڈین وزیر اعظم کرس الیگزینڈر کے غیر ضروری تبصرے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، کیونکہ انہوں نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بے بنیاد اور گمراہ کن گفتگو کی۔

ٹوئٹر پیغام میں ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ اس قسم کا تبصرہ افغان امن عمل کو مکمل طور پر نہ سمجھنے اور زمینی حقائق کو نظر انداز کردینے کے مترادف ہے جبکہ آج تو دنیا نے بھی وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کے کردار کو تسلیم کر لیا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہوئے مسئلے کے فوجی حل کی مخالفت کی۔ پاکستان مسئلے کے وسیع البنیاد، سیاسی و سفارتی حل پر زور دیتا رہا۔

Related Posts