وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آئی ایم ایف معاہدے کو ’پرانا‘ کہہ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلاول بھٹو
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آئی ایم ایف معاہدے کو پرانا کہہ دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ڈیووس: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری بیل آؤٹ معاہدہ متعدد عالمی بحرانوں کے پیش نظر ’پرانا‘ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کو سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقعے پر روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری بیل آؤٹ معاہدہ متعدد عالمی بحرانوں کے پیش نظر ’پرانا‘ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے موجودہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کے سامنے یہ دلیل رکھنا جائز ہوگا۔

پاکستان نے 2019 میں آئی ایم ایف کے ساتھ چھ ارب ڈالرز کا تین سالہ معاہدہ کیا تھا لیکن وہ سخت پالیسی وعدوں پر عمل درآمد میں مشکلات کا شکار ہے۔ ’یہ آئی ایم ایف ڈیل زمینی حقائق پر مبنی نہیں اور جب اس معاہدے پر بات ہوئی تھی تب سے سیاق و سباق بالکل بدل چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے قرض کی قسط کو پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے مشروط کردیا

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یہ کووِڈ سے پہلے کی ڈیل ہے، یہ افغانستان سے پہلے کی ڈیل ہے، یہ یوکرائن کے بحران سے پہلے کی ڈیل ہے، یہ مہنگائی سے پہلے کی ڈیل ہے۔‘

بلاول بھٹو زرداری نے اس معاہدے کو ’پرانا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ معاہدوں کے تحت پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک سے جیو پولیٹیکل مسائل پر نیویگیٹ کرنے کی توقع رکھنا غیر منصفانہ اور غیر حقیقت پسندانہ ہوگا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ گفتگو جاری رکھنی چاہیے اور ہمیں پاکستان کے نقطہ نظر کو عالمی برادری کے سامنے رکھنا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ اس کے عملے نے 18 سے 25 مئی تک دوحہ میں پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران کافی پیش رفت کی جس کا مقصد پالیسیوں اور اصلاحات پر اتفاق کرنا تھا۔

روئٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ’انتہائی تعمیری بات چیت‘ کی اور بلند افراط زر، بلند مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو حل کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

پورٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت آخری جائزے میں طے شدہ پالیسیوں سے انحراف کیا تھا، لیکن آئی ایم ایف کے حکام نے ایندھن اور توانائی کی سبسڈی کو ختم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے 15 مئی کو واضح کیا تھا کہ فی الوقت حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ وہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے پابند ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے حکومت بچانے کے لیے پیٹرول سستا کیا تھا، وہ ’معیشت کی بنیادوں میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے۔‘

خیال رہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے کیا تھا، جسے گزشتہ ماہ مشترکہ اپوزیشن نے اقتدار سے باہر کر دیا تھا۔

 

Related Posts