کراچی: فلور ملز ایسوسی ایشن اور محکمہ خوراک سندھ کے درمیان تنازع کے بعد کراچی میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ کراچی کی 70 فیصد فلور ملوں میں گندم ختم ہو چکی ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ باقی 30 فیصد فلور ملوں کے پاس گندم کے 3000 سے 4000 تھیلے موجود ہیں جو کہ پانچ فیصد طلب بھی پوری کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منگل تک تقریباً تمام فلور ملوں میں گندم ختم ہو جائے گی اور اگر کل گندم دستیاب نہ ہوئی تو شہر کی تمام فلور ملیں نئی کھیپ آنے تک بند کر دی جائیں گی۔
علاوہ ازیں محکمہ خوراک سندھ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ گندم کی قلت کے باعث کراچی میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
سندھ حکومت نے 14 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف مقرر کیا تھا تاہم مارچ سے خریداری کے باوجود ہدف تاحال پورا نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت پہلے ہی 40 فیصد گندم کی خریداری مکمل کر چکی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان سمیت دنیا بھر میں بین الاقوامی یومِ مزدور آج منایا جارہا ہے
محکمہ خوراک نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں آٹے کی قیمت 200 روپے فی کلو تک جا سکتی ہے۔ شہر میں صرف 10 فیصد آٹے کی سپلائی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے جبکہ ملرز کو گندم کی عدم دستیابی کی وجہ سے تمام فلور ملیں بند ہیں۔