سوات اور کوہستان میں سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں،23 افراد بہہ گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوات اور کوہستان میں سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں،23 افراد بہہ گئے
سوات اور کوہستان میں سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں،23 افراد بہہ گئے

سوات/کوہستان:سوات اور کوہستان میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ہے،23 افراد ریلے میں بہہ گئے جس میں سے 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، دیگر کی تلاش جاری رہی۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے بتایا کہ مدین میں شاہ گرام اور تیرات نالے میں طغیانی سے کئی مکانات بہہ گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ نالوں میں طغیانی کے باعث 40 مکانات اور رابطہ پلوں سمیت دیگر املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

ڈی سی سوات نے 17 افراد ریلے کے پانی کے ریلے میں بہہ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ باقی لاشوں کی تلاش اور علاقے میں امدادی کارروائی جاری ہیں۔

ادھر کوہستان کے دور افتادہ گاؤں لائچی نالے میں اْنچے درجے کے سیلاب نے تباہی مچادی اور سیلاب میں ایک ہی خاندان کے سات افراد سیلاب میں بہہ گئے۔کوہستان پولیس کے مطابق اب تک تین خواتین کی لاشیں مل گئی ہیں، بچوں سمیت 4 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

ادھر چلاس میں شاہراہ قراقرم پر تتہ پانی سے لال پڑی کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور پہاڑی تودہ گرنے سے ٹینکر کا ڈرائیور جاں بحق ہو گیا۔

شاہراہ قراقرم پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث آمدروفت معطل ہو گئی ہے، شاہراہ بند ہونے سے مقامی افراد اور سیاح دونوں جانب پھنس گئے ہیں۔صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع سوات اور اپر کوہستان میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال 14 افراد کی جان لے گئی۔

پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ بارش سے اپر کوہستان میں 8 افراد جاں بحق ہوئے اورسوات میں 3 مرد، ایک خاتون اور 2 بچوں سمیت 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

اتھارٹی کے مطابق بارش کے دوران مجموعی طور پر 48 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 2 گھر جزوی،24 مکمل طور پر تباہ ہوگئے تاہم رپورٹ میں چترال سے متعلق بتایا نہیں گیا جہاں سیلابی صورتحال نے بڑے پیمانے پر گھروں اور سڑکوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

Related Posts