ساہیوال: پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں ان کے والد نواز شریف کو نااہل قرار دینے والے سپریم کورٹ کے بینچ میں 5 بدنام زمانہ جج تھے۔
پیر کو ساہیوال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے دعویٰ کیا: ”عمران خان کو اب بھی عدلیہ میں سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض کی ”باقیات“ سے بچایا جارہا ہے۔
مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ عمران خان عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں اور جب بھی انہیں طلب کیا گیا تو وہ اپنے پلاسٹر کا بہانہ بناتے ہیں۔
تاہم، انہوں نے کہا، مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو مہینوں تک قید رکھا گیا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ پہلے سابق وزیراعظم اپنے خلاف تمام مقدمات میں عدالتوں میں پیش ہوں گے اور پھر انتخابات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہوا۔ لیکن جب بھی انہیں ہٹایا گیا، ملک کا نقصان ہوا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا لیکن پھر پاناما کیس میں انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی رہنما نے نواز شریف کی سابقہ حکومتوں کی معاشی اور ترقیاتی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
مریم نے ”پاناما بنچ” اور اس کے تخلیق کاروں کو مہنگائی اور ملک کو آئی ایم ایف پر انحصار کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے مبینہ سہولت کاروں کو معلوم تھا کہ وہ نااہل اور ملک کے لیے نقصان دہ ہیں، پھر بھی انہوں نے نواز شریف کی نفرت میں انہیں مسلط کیا اور پاکستان کو تباہ کیا۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ مسلم لیگ (ن) کو اس وقت سیاسی طور پر نقصان اٹھانا پڑا ہے، لیکن دعویٰ کیا کہ پارٹی نے پاکستان کو سری لنکا بننے سے روکا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ انتخابات یقینی طور پر ہوں گے، اور دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن اور نواز شریف بھاری اکثریت سے جیتیں گے۔
مزید پڑھیں:عمران خان سندھ میں بھی جیل بھروتحریک چلائیں، شرجیل میمن
لیکن سب سے پہلے، انہوں نے کہا، انصاف ہوگا، حقائق سامنے لائے جائیں گے، نواز شریف کو جعلی مقدمات میں انصاف ملے گا۔