خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں پر حملے میں چار سیکورٹی اہلکار اور ایک ڈرائیور شہید جبکہ 15 دیگر افراد زخمی ہوئے۔
سیکورٹی فورسز کی گاڑیاں ایک ریلیف قافلے کی حفاظت کے لیے روانہ تھیں جو کرم کی طرف جا رہا تھا۔پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے حملے کے دوران سیکورٹی فورسز کی تین گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
شہداء میں لانس نائیک قابیل خان، لانس نائیک عبد الرحمن، لانس نائیک یاسین، سپاہی ثقلین اور سپاہی دانش شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں حوالدار عظیم، نائیک توصیف، نائیک نیاز محمد اور لانس نائیک ہارون شامل ہیں۔
سیکورٹی اہلکار ایک ریسکیو آپریشن کے دوران علاقے میں پھنسے ہوئے ڈرائیوروں اور گاڑیوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک مسلح حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔ اس حملے کے نتیجے میں ایک ڈرائیور ہلاک ہوا اور تین دیگر زخمی ہوئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق حملے اور فورسز کی جوابی فائرنگ کے دوران آٹھ افراد، زخمی ہوئے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
حملے کے بعد علاقے کی صورتحال کشیدہ ہے۔ سیکورٹی قافلے میں شامل 60 ٹرک ٹل سے پاراچنار جا رہے تھے، جن میں سے 9 ٹرکوں کو محصور علاقے تک محفوظ طور پر پہنچایا گیاجبکہ 20 ٹرکوں کو واپس ٹل بھیج دیا گیا۔
ڈرائیور گل فراز کے مطابق جب لوٹ مار اور مساجد سے سامان کی چوری کے اعلان شروع ہوئے تو لوگ ہر جانب سے باہر نکلنا شروع ہوگئے اور ٹرکوں کی لوٹ مار کے بعد انہیں آگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق زیادہ تر واپس بھیجے گئے ٹرکوں کو لوٹا گیا اور تقریباً 30 ٹرکوں کی لوٹ مار کے بعد کئی گاڑیوں کو آگ لگائی گئی۔