بلدیہ عظمیٰ کراچی میں فشریز کا ملازم کمال الدین او پی ایس افسر تعینات

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں فشریز کا ملازم کمال الدین او پی ایس افسر تعینات
بلدیہ عظمیٰ کراچی میں فشریز کا ملازم کمال الدین او پی ایس افسر تعینات

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات نظر انداز کر کے سندھ حکومت کے  محکمہ فشریز کے ملازم کمال الدین کو ا و پی ایس افسر تعینات کر دیا گیا ہے۔

کے ایم سی میں متعلقہ گریڈ کے درجنوں افسران تعیناتی کے منتظر ہیں تاہم دوہری شہریت کے حامل سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز مینجمنٹ(ایچ آر ایم) جمیل فاروقی کی بد ترین کرپشن اور اقربا پروری کے باعث بلدیہ عظمیٰ میں غیر قانونی تعیناتیاں جاری ہیں۔ 

سندھ حکومت کے تحت فشریز کے ملازم کمال الدین سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے خلاف فشریز سے لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی پہنچے تھے، وہاں کچھ روز ملازمت کرنے کے بعد ایک بار پھر سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ملازمت اختیار کرلی۔

فشریز کے ملازم کمال الدین کو ایک سیاسی جماعت کی سرپرستی بھی حاصل ہے اور میئر کراچی کے من پسند افسر ہیں۔کمال الدین کی ترقیاں بھی متنازعہ ہیں۔ فشریز میں گریڈ 16میں ملازم تھے ۔ایل ڈی اے کا سفر کرتے ہوئے انکا گریڈ 17 ہوگیا اور پھر 18ویں گریڈ میں کے ایم سی میں وارد ہوگئے۔

،کمال الدین پر ای اینڈ آئی پی میں بد ترین بدعنوانی  کے الزامات ہیں۔انہوں نے بحیثیت ایڈیشنل ڈائریکٹر اس محکمے کو کرپشن کا گڑھ بنا رکھا تھا۔سینئر ڈائریکٹر کی موجودگی کے باوجود وہ سیاسی سرپرستی کے باعث من مانیاں کرتے ہوئے سینئر ڈائریکٹر کو بائی پاس کرتے تھے۔ 

 ذرائع کا کہنا ہے کہ کمال الدین نے فرمائش کی کہ انہیں سنیئر ڈائریکٹر لگا دیا جائے۔ اس فرمائش کو پورا کرنے کے لیے مبینہ طور پر محکمہ ایچ آر ایم کو بھاری نذرانہ بھی پیش کیا گیا۔

سیاسی اثر رسوخ کے باعث دوہری شہریت  کے باوجود سنیئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز مینجمنٹ جمیل فاروقی کے ایم سی کے اہم عہدے پر براجمان ہیں۔ایچ آر ایم نے دیگر اہم محکموں میں محکمہ جاتی سربراہوں کے تبادلےبھی کیے ہیں۔

ایچ آر ایم نے 14اپریل 2020کو لیٹر جاری کیا جس کے تحت سینئر ڈائریکٹر لینڈ بشیر صدیقی کو دیا گیا سینئر ڈائریکٹر اسٹیٹ کا اضافی عہدہ واپس لے لیا گیا ۔جبکہ سینئر ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی قیوم خان گریڈ 19کومحکمہ اسٹیٹ کے ایم سی میں بطور سینئر ڈائریکٹر تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب  کمال الدین گریڈ 18جو کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی تعینات تھے، انہیں او پی ایس افسر کی حیثیت سے سینئر ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی تعینات کر دیا گیا۔کمال الدین کو نوازنے کے لیے حکم نامے میں تمام تعیناتیوں کو اسٹاپ گیپ ارینجمنٹ  کا نام دیا گیا ہے۔

سوال یہ ہے کہ  قیوم خان تو پہلے ہی 19گریڈ کے افسر ہیں، ان کا اسٹاپ گیپ ارینجمنٹ سے کیا تعلق بنتا ہے؟ ایسے میں میئر کراچی اور میونسپل کمشنر کے ایم سی کی خاموشی اس بات کو تقویت دے رہی ہے کہ دال میں بہت کچھ کالا ہے۔

کے ایم سی کے فرض شناس افسران نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی اقدامات، اقرباء پروری اور رشوت خوری کے جرم میں  جمیل فاروقی اور کمال الدین کے خلاف کاروائی کی جائے۔

Related Posts