تاریخ میں پہلی بار مسلمان امریکی سینیٹر کے انتخاب کی راہ ہموار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا میں پہلے مسلم سینیٹر کے انتخاب کی راہ ہموار ہوگئی، ترک نژاد ڈاکٹر محمد اوز (مہمت اوز) نے ریاست پنسلوانیا میں اپوزیشن رپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے، اب وہ نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں رپبلکن پارٹی کی طرف سے سینیٹ الیکشن کے امید وار ہوں گے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس انتخابی معرکے میں کامیاب ہونے کی صورت میں ڈاکٹر اوز امریکا کے پہلے مسلمان سینیٹر کا اعزاز حاصل کریں گے۔ پرائمری الیکشن میں امید وار کو پارٹی نامزدگی حاصل کرنے کا معرکہ در پیش ہوتا ہے، یہ معرکہ ڈاکٹر اوز نے اپنے حریف ڈیوڈ میک کارمک پر 1000 ووٹوں کی برتری حاصل کرکے سر کر لیا ہے۔

پرائمری الیکشن میں اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کی جانب سے امید وار کی نامزدگی حاصل کرنے میں کامیابی کے اب ڈاکٹر اوز نومبر میں زیر انعقاد ضمنی انتخاب میں حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جان فیٹرمین سے مقابلہ کریں گے۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر اوز ایک ٹی وی شخصیت اور دل کے سرجن ہیں جو اوپرا ونفری شو جیسے مقبول امریکی ٹی وی شو میں کئی بار نظر آئے ہیں۔ ڈاکٹر اوز کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا قریبی ساتھی بتایا جاتا ہے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی مخصوص جلد باز اور دوست نواز افتاد طبع کے باعث ڈاکٹر اوز پر زور دیا تھا کہ وہ سرکاری نتائج سے پہلے ہی اپنی جیت کا اعلان کریں۔

دوسری طرف پرائمری الیکشن میں ان کے حریف ڈیوڈ میک کارمک نے اپنی شکست اور ڈاکٹر اوز کی فتح کو تسلیم کر لیا ہے۔ میک کارمک نے ڈاکٹر اوز کو کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اگلے مرحلے میں ان کی مکمل حمایت کریں گے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر محمد اوز نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب برائے سینیٹ میں حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کےامید وار کو شکست دے کر امریکی تاریخ کے پہلے مسلمان سینیٹر کا اعزاز اپنے نام کرنے کیلئے پر عزم اور پر امید ہیں۔

Related Posts