لوئزیانا کے صحت حکام نے امریکا میں برڈ فلو سے منسلک پہلی انسانی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
مرنے والے شخص کی عمر 65 سال سے زائد تھی اور وہ دسمبر کے وسط سے اس جنوبی ریاست میں زیر علاج تھے، جب امریکا کے مراکز برائے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام نے اسے ملک میں انسانی ایچ فائیو این ون وائرس کی پہلی سنگین بیماری کے طور پر شناخت کیا۔
لوئزیانا کے محکمہ صحت نے بتایا کہ عوام کے لیے عمومی خطرہ کم ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ پرندوں، پولٹری یا گائے کے ساتھ کام کرنے والے افراد یا ان جانوروں کے ساتھ تفریحی طور پر منسلک افراد کے لیے خطرہ زیادہ ہے۔
کورونا کی طرح چین سے نئی وباء پھوٹ پڑی، علامات کیا، پاکستان کو کتنا خطرہ؟
لوئزیانا کے مریض کے وائرس کی جینیاتی ترتیب سے معلوم ہوا کہ یہ ملک کے ڈیری ریوڑ میں پائے جانے والی اقسام سے مختلف ہے۔ مریض کے وائرس میں بھی چھوٹی جینیاتی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انسانی سانس کی نالی کے نظام کے مطابق ڈھل سکتا ہے۔ تاہم، محققین نے احتیاط برتنے کی ہدایت کی کہ ایسی تبدیلیاں اکیلے یہ ضمانت نہیں دیتیں کہ وائرس انسانوں میں زیادہ قابل انتقال ہو جائے گا۔
1996 میں دریافت ہونے کے بعد سے ایچ فائیو این ون کی وبائیں پرندوں کے ریوڑ میں بڑھ چکی ہیں، جبکہ ممالیہ اقسام بھی بڑھتی ہوئی متاثر ہوئی ہیں۔