کراچی : وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی پیکیج کے تحت جنوری میں چین سے پہنچنے والے 50فائر ٹینڈر اور دو فائر باوزر کافلیگ مارچ کیا گیا۔
گزشتہ سال کے اختتام پر وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج کے تحت چین سے پچاس فائر ٹینڈرز اور دو واٹر باووذر خریدے جس کے مالیت ایک ارب چالیس کروڑ کے لگ بھگ ہے اور یہ فیصلہ شہر میں موجود فائر ٹینڈرز کی خستہ حالی کے بعد سابق ن لیگی حکومت نے کیا۔ فائر ٹینڈرز رواں سال کے آغاز میں چین سے کراچی پہنچے ۔
انہیں سندھ حکومت کے تحت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو منتقل کیا جانا تھا تاہم وزیر اعظم کی مصروفیت کے باعث معاملہ تاخیر کا شکار رہا جس پر گونر سندھ کہہ چکے ہیں کہ اگر وزیر اعظم کراچی نہ آسکے تب بھی یہ فائر ٹینڈرز کے ایم سی کو جلد دے دئیے جائیں گے۔
آج اسی ضمن میں فلیگ مارچ بھی کیا گیا اور کے ایم سی محکمہ فائر بریگیڈ کے ڈرائیورز نے گاڑی چلائی اور شہر کئی مختلف سڑکوں پر چلایا۔
ترجمان گورنرسندھ کے مطابق جدید فائر ٹینڈرز اور باؤزرز کا شہر میں فلیگ مارچ ، عوامی آگاہی کے لئے شروع کیا ۔
چین سے درآمد کئے گئے 50 فائر ٹینڈرز اور 2 واٹر باؤزر کا فلیگ مارچ میں شامل ہیں ۔ فلیگ مارچ گورنر ہاؤس سے شروع ہوا اور شاہراہ فیصل سے ہوتا ہوا ڈی سی ویسٹ آفس تک کیا جارہاہے ۔