کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ پر گہری کھدائی کے دوران لگنے والی آگ کو 31 گھنٹوں بعد بھی قابو نہیں کیا جا سکا۔
رپورٹ کے مطابق آگ کی شدت ابھی تک بہت زیادہ ہے۔ ایک مقامی تعمیراتی کمپنی 1100 فٹ گہری کھدائی کر رہی تھی کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی۔
آگ بجھانے والے افسر حمید احمد نے تصدیق کی کہ میتھین گیس زمین سے بلند دباؤ کے ساتھ باہر نکل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ابھی آگ کو بجھانے کی کوشش کی گئی تو گیس علاقے میں پھیل سکتی ہے اور مقامی رہائشیوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔
حمید احمد نے مزید وضاحت کی کہ آگ کو صرف اس وقت قابو کیا جا سکتا ہے جب گیس کا دباؤ کم ہو جائے، اور یہ عمل دو سے تین دن لگ سکتا ہے۔
دوسری طرف پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ آگ بایوجینی گیس کی وجہ سے لگی ہے اور اس کو بجھانے میں ایک سے ڈیڑھ ہفتہ لگ سکتا ہے۔
ادھرسوئی سدرن گیس کمپنی نے وضاحت کی کہ ان کے کوئی بھی تنصیبات کورنگی کراسنگ کے قریب نہیں ہیں۔
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سکندر میمن نے کہا کہ گیس خطرناک نہیں ہے لیکن گیس کے ذخیرے کے عین حجم کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔ پانی کے نمونے لیے جا رہے ہیں اور مزید تفصیلات چند دنوں میں دستیاب ہوں گی۔