پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ہاتھ ملانا عمران ِخان کا فیصلہ نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں سابق صدر پی ٹی آئی کراچی فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کل شام سے بہت سارے لوگوں نے مجھے فون کالز کیں اور کہا کہ آپ نے یہ کیا کیا؟ آپ نے مولانا فضل الرحمٰن سے ہاتھ ملا لیا ہے؟
ویڈیو بیان میں فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نہیں ، ہم نے مولانا فضل الرحمٰن سے ہاتھ نہیں ملایا۔ یہ ہمارا یہ ہمارے لیڈر عمران خان کا فیصلہ نہیں ہے۔ یہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا فیصلہ بھی نہیں اور جن کا یہ فیصلہ ہے، وہ کور کمیٹی کو جوابدہ ہیں۔
بیان میں فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ہماری اور مولانا فضل الرحمٰن کی سیاست میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ٹی آئی دو مختلف قسم کی جماعتیں ہیں۔ ہم کسی بھی چیز پر ان سے مطابقت نہیں رکھتے۔
https://twitter.com/Fsnaqvi/status/1758354986696667329
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ انتخابات صحیح نہ کرانا ایک قومی مسئلہ ہے۔ پولنگ سے قبل اور بعد میں دھاندلی ہوئی۔ ووٹنگ کا نتیجہ وقت پر نہیں دیا گیا۔ الیکشن کمیشن صاف و شفاف انتخابات میں بری طرح ناکام رہا۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ چند جرنیل جو نتائج چاہتے تھے، حکومتِ وقت وہ نتائج دینے میں ملوث رہی۔ قوم کی تقدیر کے ساتھ کھیلنا بند کریں۔ ملک کے اندر حقیقی جمہوریت کا قیام عمل میں لائیں۔ عوامی مینڈیٹ نہ چرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات ہوسکتی تھی لیکن کسی فورم پر، ان کے گھر جانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ تمام جماعتوں کو آل پارٹیز فورم میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرنی چاہئے جو انتخابات میں دھاندلی سے متاثر ہیں۔