اورنگی میں جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج، سابق ایس ایچ او بھی نامزد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اورنگی میں جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج، سابق ایس ایچ او بھی نامزد
اورنگی میں جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج، سابق ایس ایچ او بھی نامزد

شہرِ قائد کے علاقے اورنگی میں نوجوان کی جان لینے والے جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں سابق ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن اعظم گوپانگ سمیت دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے اورنگی ٹاؤن تھانے میں جعلی پولیس مقابلے کا مقدمہ درج کیا۔ مقدمے میں نامزد ملزمان میں اورنگی تھانے کے سابق ایس ایچ او اعظم گوپانگ، پولیس اہلکار توحید اور اس کے دوست کو نامزد کیا گیا جبکہ توحید گرفتار ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قتل کرکے لاشیں کنویں میں پھینکنے والوں کی سزائے موت کیخلاف اپیلیں مسترد

کراچی، اورنگی ٹاؤن میں مبینہ جعلی پولیس مقابلہ، نوجوان جاں بحق

مقتول کے چچا بادشاہ خان کی مدعیت میں درج کرائے گئے مقدمے میں قتل، اقدامِ قتل، دہشت گردی اور دیگر متعلقہ دفعات شامل ہیں۔ انٹر کا طالبِ علم اور ٹرانسپورٹر کا بیٹا ارسلان جعلی پولیس مقابلے میں اورنگی ٹاؤن تھانے کے قریب جاں بحق ہوا تھا۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب کا کہنا ہے کہ ہم نے جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی ایس ایس پی سنٹرل کریں گے۔ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پیش کی جائے گی۔ 

پیر کی شب اورنگی ٹاؤن تھانے کے قریب جعلی پولیس مقابلہ ہوا۔ ترجمان کراچی پولیس کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے بتایا کہ ایک ملزم ہلاک جبکہ دوسرا ساتھی فرار ہوگیا تاہم عباسی شہید ہسپتال میں جاں بحق نوجوان کے والد اور علاقہ مکینوں نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مارے جانیوالے ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور 5گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ جاں بحق نوجوان کے والد حاجی لیاقت اور علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے نوجوان طالبِ علم کو جعلی مقابلے میں شہید کیا۔

مقتول نوجوان کے والد کا تعلق وزیرستان سے ہے جو خون کا بدلہ خون کے اصول پر یقین رکھتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کا تعلق لیاقت ڈمپر ایسوسی ایشن سے ہے۔ ایس ایچ او اعظم گوپانگ نے جعلی مقابلے کے بعد مبینہ طور پر میڈیا سے گفتگو سے اجتناب برتا۔

جعلی مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق نوجوان کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا ارسلان انٹر میں زیرِ تعلیم تھا اور اپنے دوست کے ہمراہ کوچنگ سینٹر گیا جسے اورنگی پونے 5تھانے کے ایس ایچ او نے جعلی مقابلے میں قتل کیا۔

 

Related Posts