اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ 7ستمبر کو بین الصوبائی اجلاس میں کریں گے،وزیر تعلیم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shafqat mehmood talks to media in islamabad

اسلام آباد:وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اگر حالات ٹھیک ہوئے تو پندرہ ستمبر کو اسکول کھل جائینگے،انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ 7ستمبر کو بین الصوبائی اجلاس میں کریں گے،ہمیں بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہونا پڑا، وزارت تعلیم کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیمبرج کو بتادیا ہے رزلٹ قبول نہیں، ہماری بات کو تسلیم کر نا بڑی کامیابی ہے،اپریل 2021 میں پورے ملک کے سکولوں میں یکساں نصاب ہوگا۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ دو سال میں وزارت تعلیم کو بڑے بڑے فیصلے کرنے پڑے،متفقہ طور پر مشاورت سے تعلیمی دارے پندرہ ستمبر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا،باہمی مشاورر سے نویں دسویں گیارہویں اور بارہویں کے ہزاروں بچوں کو اگلی کلاسز میں پروموٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ایک فارمولا بنایا جس کے تحت انتیس بورڈز نے عمل کیا۔شفقت محمود نے کہاکہ ہم ایک مشکل پریڈ سے گزرے ہیں،کورونا کے باعث بہت سے چینلجز کا سامنا رہا، انہوں نے کہاکہ کوویڈ 19 کے باعث اسکول، جامعات بند ہوگئیں،ہم نے بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس بلایا۔

اہم ایشو پر وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے مل کر فیصلے کیے،فوری طور پر اسکولز بند کیے گئے،اگر حالات ٹھیک ہوئے تو 15 ستمبر سے سکول کھل جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کے امتحانات سے متعلق مشاورت سے فیصلہ کیا،ایک فارمولے کے تحت بچوں کو پروموٹ کیا گیا۔

کیمبرج کے رزلٹ سے لوگوں کو بہت پریشانی کا سامنا ہوا،ہم نے کیمبرج سے بات کی،ہم نے انہیں بتایا یہ رزلٹ ہمیں قبول نہیں،کیمبرج نے ہماری بات کو تسلیم کیا یہ بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 7 ستمبر کو بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس ہوگا،امید ہے ہم 15 ستمبر کو سکول کھول دیں گے،وزارت صحت اس سے متعلق طریقہ کار دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 7 اپریل کو ٹیلی سکول کا اجرا کیا،گیلپ پول کے مطابق 70 سے 80 لاکھ بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں،ہائرایجوکیشن کے لیے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا،انٹرنیٹ سے متعلق بچوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعظم نے اس معاملے پر اجلاس کیے،پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس دینے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم میں سے طبقاتی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا کیا،پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یہ کام پہلے نہیں ہوا۔

Related Posts