پولیس کی مبینہ کارروائی، بغیر ثبوت کے فوٹو گرافر پر فحش ویڈیوز بنانے کا مقدمہ درج

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پولیس نے بغیر ثبوت کے فوٹو گرافر عقیل کیخلاف فحش ویڈیوز بنانے کا مقدمہ درج کرلیا
پولیس نے بغیر ثبوت کے فوٹو گرافر عقیل کیخلاف فحش ویڈیوز بنانے کا مقدمہ درج کرلیا

راولپنڈی:تھانہ وارث خان پولیس کی مبینہ کارروائی،نوجوان فوٹو گرافر عقیل کے خلاف فحش ویڈیوبنانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس تاحال عقیل نامی گرفتار نوجوان کے خلاف کوئی ثبوت حاصل نہ کر سکی۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مدعی مقدمہ خاتون گلشن آرا ء عقیل سے نکاح کرنے کی غرض سے پولیس کے ذر یعے دباؤ ڈال رہی ہے، تھانہ وارث خان حوالات میں بند نوجوان عقیل کے خلاف اپنی فحش ویڈیو اور تصویریں بنانے کا الزام لگانے والی خاتون گلشن آراء بلا ناغہ عقیل کو حوالات میں کھانا بھی پہنچا رہی ہے۔جس سے کہانی واضح ہوجاتی ہے۔

یاد رہے کہ تھانہ وارث خان پولیس نے ایک ہفتہ قبل عقیل نامی فوٹو گرافر کو بلیک میلروں سے ملی بھگت کر کے پورن وڈیوز اور تصویریں بنانے کا الزام لگا کر گرفتار کر لیا تھا جس کی میڈیا پر تشہیر بھی کی گئی تھی اور نوجوان فوٹو گرافر عقیل کی زندگی پر ایسا گھناؤنا الزام لگانے والی خاتون اور نہ ہی پولیس اس الزام کو ثابت کر سکی ہے۔

ذرائع کو یہ بھی معلوم ہوا کہ عقیل کو خاتون اور سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والا صحافی عرصہ دراز سے بلیک میل کر رہے تھے،2017 میں تھانہ وومن میں عقیل نے خاتون کے خلاف بلیک میل کرنے کی درخواست دی تھی جس پر خاتون نے باقاعدہ تحریری لکھ کر بھی دیا تھا کہ وہ آئندہ تنگ نہیں کرے گی۔

لیکن باوجود معافی نامہ تحریر دینے کے گلشن آرا نے عقیل کو بلیک میل کرنا بند نہ کیا،جس پر عقیل نے ایک مرتبہ دوبارہ تھانہ وومن پولیس کو تحریری درخواست دی حتی کہ جب بھی گلشن آرا نامی خاتوں اس کی دکان پر آکر شور مچاتی یا عقیل کو گالی گلوچ کرتی تھی عقیل 15 پر کال کر کے پولیس کو مدد کے لئے کال کرتا رہا تھا۔

جب کہ عقیل کے بھائی کا کہنا ہے کہ ہم عدالت میں وکیل کروانے کے لئے عقیل سے مشورہ کرنے گئے تو اس نے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ وہ خاتون سے صلح کرنا چاہتا ہے اس نے کہا کہ صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ ہمارے بھائی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ہمارے بھائی پر ایسا گندا الزام لگا یا گیا اس کی میڈیا میں خبر جاری کر کے ہماری ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔

عقیل کے بھائی کے مطابق مذکورہ خاتون ہمارے بھائی کو ہر روز ناشتے اور کھانے پہنچاتی ہے،کوئی عورت جس کے ساتھ ایسا ہوا ہو وہ ایسا کس طرح کر سکتی ہے،پولیس نے ہمارے بھائی پر جھوٹا الزام عائد کروایا ہے، جس کے باعث ہمارے خاندان میں بھی ہماری بدعنوانی ہوئی ہے۔ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

Related Posts