آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر لڑائی شروع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر لڑائی شروع
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر لڑائی شروع

باکو: آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک بار پھر لڑائی شروع ہوگئی، دونوں سابق سوویت ریاستیں ہیں جنہوں نے 1991 میں آزادی حاصل کی، دونوں ریاستیں نگورنو کاراباخ کے علاقے پر اپنا حق جتاتی رہی ہیں۔ علاقے پر قبضے کیلئے کئی بار جنگ ہوئی اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آذربائیجان کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے جس میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جبکہ آرمینیا کی 30 لاکھ آبادی مسیحیوں پر مشتمل ہے۔

1988 میں نگورنو کاراباخ میں آرمینیائی باشندوں نے تحریک شروع کی، 1991 میں اس خطے نے آزادی کا اعلان کیا تو آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔

دونوں فریقین کے درمیان 2020 میں بھی ایک جنگ ہوئی، آذر بائیجان نے ترکیہ کی مدد سے نگورنو کاراباغ کے ایک بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کرلیا، اس جنگ میں 6 ہزار 600 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔

روس نے ثالثی کی اور جنگ بندی کے بعد روسی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا۔آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ لڑائی کا مقام کاراباغ سے کم از کم 200 کلومیٹر دور ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے بعد دونوں ملکوں کی باقاعدہ جنگ شروع ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:ایرانی صدر کا مظاہرین سے فیصلہ کن انداز میں نمٹنے کا اعلان

یاد رہے کہ آذربائیجان کے ترکیہ کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں جبکہ روس کے آرمینیا اور آذر بائیجان دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جو ایک بار پھر ثالثی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

Related Posts