اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے توشہ خانہ کیس میں صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے توشہ خانہ کیس سے متعلقہ ریکارڈ اور ثبوت فراہم کرنے کی درخواست کی ہے جن میں ملزمان کے ریکارڈ بھی شامل ہیں۔ موصول شدہ شواہد کی بنیاد پر ایک ضمنی چالان تیار کیا جائے گا۔
نیب سے ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد جے آئی ٹی تمام ملزمان کے بیانات قلمبند کرے گی۔اس سے قبل صدر آصف علی زرداری کو پارک لین اور توشہ خانہ ریفرنسز میں صدارتی استثنیٰ دیا گیا تھا۔
احتساب عدالت نے آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر زرداری کے خلاف ریفرنسز کی سماعت روک دی تھی، جو صدر کو استثنیٰ فراہم کرتا ہے۔
جج ناصر جاوید نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک آصف زرداری صدر رہیں گے اس لئے ان کے خلاف کوئی فوجداری کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ استغاثہ نے اس درخواست پر اعتراض نہیں کیا اور کوئی مزاحمت نہیں کی گئی۔
فیصلے کے مطابق آرٹیکل 248 کے تحت صدر کے خلاف نہ تو کوئی مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی فوجداری کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔
صدر زرداری کی صدارتی استثنیٰ کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف ریفرنسز کو ان کے عہدے پر رہنے تک معطل کر دیا گیا ہے۔
نیب نے احتساب عدالت میں سابق سربراہانِ مملکت کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے غیر ملکی رہنماؤں سے ملنے والی قیمتی گاڑیاں اور تحائف خزانے میں جمع نہیں کرائے۔