لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی وائرل ایڈٹ شدہ تصاویر بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کی شناخت بلال ملک کے نام سے ہوئی ہے، جسے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے لاہور میں گرفتار کیا۔
بلال ملک پر سوشل میڈیا پر مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے خلاف الزامات پر مبنی مہم چلانے کا الزام ہے۔
اس سے قبل ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایڈٹ شدہ تصاویر کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
پنجاب حکومت کی درخواست پر ملوث افراد کے خلاف تحقیقات شروع کی گئیں۔یہ تصاویر، جو بظاہر مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کے صدر کو ساتھ دکھاتی ہیں، سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر شیئر کی گئیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ایڈٹ شدہ مواد اپ لوڈ کرنے اور شیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان سمیت عالمی سیاسی خواتین کی نازیبا ویڈیوز، ڈیپ فیک کا خطرہ بڑھ گیا
تحقیقات کے سلسلے میں، ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ملک بھر میں، بشمول لاہور، تحقیقات کرے گا۔ ادارے نے خبردار کیا کہ جھوٹی معلومات اپ لوڈ اور شیئر کرنے والے افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ ڈیپ فیک جو حقیقی آڈیو، تصاویر یا ویڈیو کو غلط طور پر پیش کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں ، وقت کے ساتھ زیادہ مستند اور آسانی سے بنائے جانے والے بن چکے ہیں، خاص طور پر مصنوعی ذہانت کے عام ہونے کے ساتھ یہ مسئلہ شدید ہوچکا ہے۔
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے، جنہیں خواتین لیڈرز میں سے ایک کے طور پر بدنام کرنے کے لیے ایک اعتراض آمیز ڈیپ فیک ویڈیو کا سامنا کرنا پڑا، کہا کہ ایسے مسائل سے نمٹنے کے لیے عدلیہ اور پولیس کے نظام کو جدید بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں ڈیپ فیک ویڈیوز کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ اکثر خواتین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔