پاکستان کے معروف اداکار فیروز خان نے سابقہ اہلیہ علیزے سلطان کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
گزشتہ روز فیملی جج شرقی کی عدالت میں اداکار فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات کرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار فیروز خان اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ علیزے سلطان اپنے بچوں اور ایس ایچ او گلستان جوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
دوران سماعت فیروز خان کی سابقہ اہلیہ نے اُن پر الزامات عائد کیے جبکہ اداکار نے تمام الزامات مسترد کردیے۔بعدازاں عدالت نے بچوں کی کسٹڈی کے کیس کی مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی۔
کیس کی سماعت کے بعد اداکار نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کی طلاق 3 ستمبر 2022 کو ہوئی اور اب انہوں نے بچوں سلطان اور فاطمہ کی کسٹڈی کے لیے عدالت میں کیس دائر کر رکھا ہے۔
اپنے بیان میں فیروز خان نے کہا ہے کہ مجھے قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہونے کے ناطے عدالت کے انصاف پر مکمل اعتماد ہے، میری 3 ستمبر کو طلاق ہوئی تھی جس کے بعد میں نے بچوں سے ملاقات کا حق حاصل کرنے کے لیے 19 ستمبر کو عدالت سے رجوع کیا تھا۔
فیروز خان کا بتانا تھا کہ 21 ستمبر کو عدالت نے اُنہیں بچوں سے ان کی ماں کی موجودگی میں ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی ہے، وہ یکم اکتوبر کو اپنے بچوں سے ملاقات کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علیزے میری سابقہ اہلیہ ہے اور میں ان کی سپورٹ جاری رکھوں گا، وہ میرے بچوں کی ماں ہے۔
فیروز خان نے مزید لکھا کہ میں خوفزدہ ہوں اور مزید اس معاملے پر بات کرنے کی حالت میں نہیں ہوں کیونکہ کیس عدالت میں چل رہا ہے۔