مولانا طارق جمیل کے وضاحتی بیان پر وفاقی حکومت کے وزراء کا خراجِ تحسین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مولانا طارق جمیل کے وضاحتی بیان پر وفاقی حکومت کے وزراء کا خراجِ تحسین
مولانا طارق جمیل کے وضاحتی بیان پر وفاقی حکومت کے وزراء کا خراجِ تحسین

اسلام آباد: مولانا طارق جمیل نے میڈیا کے خلاف کی گئی گفتگو پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس پر وفاقی وزراء فواد چوہدری اور ڈاکٹر شیریں مزاری نے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میں نے حال ہی میں کچھ باتیں کہیں جن کی وضاحت مجھے ضروری محسوس ہوتی ہے۔ میرا مقصد صرف یہ نکتہ بیان کرنا تھا کہ ہم اپنی موجودہ حالت کے لیے خود ذمہ دار ہیں۔

عالمِ دین مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرا وہ تبصرہ ایک عمومی بات تھی جو کسی مخصوص شخص، خواتین، لوگوں یا اصناف کیلئے نہیں تھی۔ میرا مقصد یہ یاد دلانا تھا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ جس بات کی تعلیم دیتا ہے، ہم اس سے قریب ہوجائیں۔

مولانا طارق جمیل کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ان کے بیان کو سراہا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آپ نے ایک منکسر المزاج شخصیت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ آپ کا بیان قابلِ احترام  ہے اور آپ ایک قابلِ قدر انسان ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اِس وضاحت کیلئے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور آپ کا بیان قابلِ تعریف ہے۔ آپ کے بے شمار پیروکار ہیں اور آپ کا وضاحتی بیان ان کیلئے ایک واضح پیغام ہوگا جو آپ کی باتوں کا غلط مطلب اخذ کرتے ہیں۔

وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ کچھ لوگ آپ کے بیانات کا الگ مطلب نکال کر خواتین کو نشانہ بناتے ہیں جبکہ خواتین کو نشانہ بنانے پر میرا ٹوئٹر پیغام اس سے الگ تھا جس میں آپ کو ہدفِ تنقید نہیں بنایا گیا۔

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ اگر میرے بیان سے آپ کو دکھ پہنچا ہو تو میں اس کیلئے معذرت کرتی ہوں۔ میرا ارادہ صرف اتنا کہنے کا تھا کہ کورونا وائرس کا باعث خواتین نہیں ہیں جبکہ  خواتین کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر کی حیثیت سے میرے لیے ضروری ہے کہ خواتین کے حقوق کا خیال رکھوں، جیسا کہ آئینِ پاکستان میں ان کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے تاکہ انہیں کوئی پامال نہ کرسکے۔

 

Related Posts