اسلام آباد: مولانا طارق جمیل نے میڈیا کے خلاف کی گئی گفتگو پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس پر وفاقی وزراء فواد چوہدری اور ڈاکٹر شیریں مزاری نے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میں نے حال ہی میں کچھ باتیں کہیں جن کی وضاحت مجھے ضروری محسوس ہوتی ہے۔ میرا مقصد صرف یہ نکتہ بیان کرنا تھا کہ ہم اپنی موجودہ حالت کے لیے خود ذمہ دار ہیں۔
عالمِ دین مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرا وہ تبصرہ ایک عمومی بات تھی جو کسی مخصوص شخص، خواتین، لوگوں یا اصناف کیلئے نہیں تھی۔ میرا مقصد یہ یاد دلانا تھا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ جس بات کی تعلیم دیتا ہے، ہم اس سے قریب ہوجائیں۔
مولانا طارق جمیل کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ان کے بیان کو سراہا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آپ نے ایک منکسر المزاج شخصیت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ آپ کا بیان قابلِ احترام ہے اور آپ ایک قابلِ قدر انسان ہیں۔
Honorable statement by a decent and humble gentlemen @TariqJamilOFCL https://t.co/ajY4ljq6K5
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 28, 2020
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اِس وضاحت کیلئے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور آپ کا بیان قابلِ تعریف ہے۔ آپ کے بے شمار پیروکار ہیں اور آپ کا وضاحتی بیان ان کیلئے ایک واضح پیغام ہوگا جو آپ کی باتوں کا غلط مطلب اخذ کرتے ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ کچھ لوگ آپ کے بیانات کا الگ مطلب نکال کر خواتین کو نشانہ بناتے ہیں جبکہ خواتین کو نشانہ بنانے پر میرا ٹوئٹر پیغام اس سے الگ تھا جس میں آپ کو ہدفِ تنقید نہیں بنایا گیا۔
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ اگر میرے بیان سے آپ کو دکھ پہنچا ہو تو میں اس کیلئے معذرت کرتی ہوں۔ میرا ارادہ صرف اتنا کہنے کا تھا کہ کورونا وائرس کا باعث خواتین نہیں ہیں جبکہ خواتین کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔
شیریں مزاری نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر کی حیثیت سے میرے لیے ضروری ہے کہ خواتین کے حقوق کا خیال رکھوں، جیسا کہ آئینِ پاکستان میں ان کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے تاکہ انہیں کوئی پامال نہ کرسکے۔
I would like to apologise if it caused you hurt. The intent was, & is, to clarify that COVID19 pandemic's cause was not women. Women are victimised on many pretexts & we need to ensure that their rights enshrined in the Constitution of the Islamic Republic of Pak are not violated
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) April 28, 2020