وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد میں بجلی بحال ہو گئی ہے، تاہم بریک ڈاؤن صرف پاکستان میں نہیں ہوا، ایسا دنیا بھر میں ہوتا رہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرِ اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا کہ گدو پاور پلانٹ سے 5 کے وی کے 3 سرکٹ نکلتے ہیں اور دھند کے باعث مسئلہ تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا کہ سسٹم میں فنی خرابی کیوں آئی؟ اس پر تحقیقات جاری ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان نے بجلی جلد بحال کرنے کی ہدایت کی، 2013ء سے اب تک 8 بار بجلی کے بریک ڈاؤن ہوئے۔ن لیگ کے دور میں 18 سے ساڑھے 18 ہزار میگا واٹ ترسیل ہوا کرتی تھی۔
وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ جھنگ، ملتان اور میانوالی میں بھی بجلی بحال ہو رہی ہے۔ کے الیکٹرک کو 400 میگا واٹ کی سپلائی شروع کردی گئی ہے۔ سسٹم کو واپس آن لائن آنے میں کچھ گھنٹے لگیں گے۔ مٹیاری کے علاقے میں 6 ارب ڈالر کی لائن ڈال رہے ہیں۔
وزیرِ اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار کے پلانٹس تو بن گئے لیکن ترسیل کا نظام اس سے مطابقت نہیں رکھتا۔ بجلی کا شعبہ ملک کے نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی۔
شبلی فراز نے کہا کہ بلیک آؤٹ کے باعث ملک بھر میں بجلی کا تعطل پیدا ہوا۔ حکومت بجلی کے ترسیلی نظام پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کا نظام اپ ڈیٹڈ نہ ہو تو مسائل ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور کراچی میں بجلی بحال، دیگر شہروں میں کام جاری