وفاقی کابینہ کا لانگ مارچ سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی کابینہ کا لانگ مارچ سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ کا لانگ مارچ سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ کے شرکاء کے پاس اسلحہ رکھنے کے اعتراف اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان کے بعد وفاقی کابینہ نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ملاقات میں پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر عوام کی تعریف کی گئی۔

رانا ثناء اللہ اور مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ سمیت پانچ رکنی کمیٹی ایسی ریاست مخالف سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرے گی۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ لانگ مارچ کے مقام پر کوئی ہتھیار نہ لے جائیں۔

کابینہ نے عمران خان کے 25 مئی کے لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر قوم کو مبارکباد پیش کی اور اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سراہا۔

اجلاس میں عمران خان کی جانب سے 25 مئی کو اسلحے سے لیس افراد کے ساتھ خونی مارچ کی کال کا سخت نوٹس لیا گیا۔

اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ پی ٹی آئی نے لانگ مارچ سے ایک دن قبل کے پی ہاؤس میں مسلح گروپوں کو جمع کرکے خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں:عمران خان آئی ایم ایف کے ہاتھوں پاکستان کو گروی رکھ کر گیا،مریم نواز

کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کیا جنہوں نے پوری قوت سے ریاست اور وفاقی دارالحکومت پر حملہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Related Posts