وفاقی کابینہ کا نیب قوانین اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں ترامیم کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی کابینہ کا نیب قوانین اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں ترامیم کا فیصلہ
وفاقی کابینہ کا نیب قوانین اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں ترامیم کا فیصلہ

 وفاقی کابینہ نےفیصلہ کیا ہے کہ بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کی جائے جبکہ نیب ترمیمی آرڈیننس  کو بھی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیے گئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت 5 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کوجیل میں سی کلاس دی جاسکے گی جبکہ انکوائری، تفتیش اور مقدمے کے دوران بھی ایسے ملزمان کو سی کلاس جیل میں رکھا جاسکے گا اور احتساب کے عمل کو تقویت ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں، خرم شیر زمان

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017ء میں ضروری ترامیم کی جائیں جس میں ایکٹ کی دفعہ 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ شامل ہے جس میں وسل بلور کی تعریف کی گئی ہے۔

وسل بلور کے تحت کوئی بھی شخص اینٹی کرپشن قوانین کے تحت بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا جس سے نیب، ایف آئی اے، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور کسی بھی قانون کے تحت شکایت کا اندراج ممکن ہوسکے گا۔

وفاقی کابینہ کے منظور کردہ قوانین کے تحت بے نامی اثاثوں کی جلد سے جلد نشاندہی اور احتساب کے عمل کو تقویت حاصل ہوگی جس سے انسدادِ بدعنوانی میں مدد ملے گی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں انجینئرز کو مارکیٹ کی طلب کے تحت تعلیم دی جانی چاہیے جبکہ  پاکستان میں 100سے زائد یونیورسٹیاں انجینئرنگ کی تعلیم دے رہی ہیں۔ پاکستان کو توانائی میں خودکفیل بنانے کیلئے انجینئرز اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: یونیورسٹیوں میں انجینئرز کو مارکیٹ کی طلب کے تحت تعلیم دی جانی چاہیے، صدر مملکت

Related Posts