پیپلزپارٹی آؤٹ، فضل الرحمان اور مریم نواز نے حکومت کیخلاف نئی حکمت عملی تیار کرلی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی پارہ خاصہ ہائی ہو چکا ہے ،پیپلز پارٹی کے پی ڈی ایم کی کشتی سے اترنے بعد مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے نئی حکمت عملی تیار کرلی۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز یوم تاسیس کے سلسلے میں اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر منعقدہ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ شرکت کے لیے آ رہے تھے کہ نیب نے ان کو وہاں سے گرفتار کرلیا اس گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کو فوری طور رہا کیا جائے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے ۔

اس تمام صورت حال پر غور کرنے کے لیے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے مریم نواز کی ملاقات کا وقت مقرر کیا گیا اس ملاقات میں خواجہ آصف کی گرفتاری کے حوالے سے بات چیت کی گئی اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کیا گیا اور سینیٹ الیکشن کے حوالے سے دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا اور اسٹیبلشمنٹ سے مزید رابطے تیز کرنے اور ان سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی حکمت عملی طے کی گئی ۔

مریم نواز کو مولانا فضل الرحمان کی طرف سے سمجھایا گیا کہ اس وقت سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہے ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملاقات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز خاصے پریشان نظر آ رہے تھے ۔

اس ملاقات کے بعد ایک نیا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اب پی ڈی ایم میں دراڑیں واضح طور پر نظر آ رہی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز پیپلز پارٹی کی طرف سے مایوس ہوچکے ہیں، پیپلز پارٹی کے اس بیانئے کے بعد ایک نیا بحران پیدا ہوگیا ہے پیپلز پارٹی کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف لندن سے پاکستان واپس آئیں اور لانگ مارچ میں شرکت کریں پھر پیپلز پارٹی بھی لانگ مارچ کا حصہ ہوگی۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ(ن) پورے پاکستان میں لوٹوں کا محاصرہ اور محاسبہ کریگی،مریم نواز

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہمارے کاز کو پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملاقات سے نقصان پہنچا ہے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں آئندہ ہونے والی گرفتاریوں کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کی گرفتاری بھی زیر بحث آئی آنے والے دنوں میں احسن اقبال کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔

گزشتہ رات ہونے والی پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو کا موجود نہ ہونا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ پی ڈی ایم کی کشتی سے پیپلزپارٹی اتر چکی ہے اور پیپلز پارٹی نے اپنی منزل کا تعین کر لیا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز ملاقات میں عوام کی طرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں واضح شمولیت نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا کہ ابھی تک جتنی عوام کو گھر سے نکالنا تھا وہ نہیں نکال پائے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز سے ملاقات میں مایوس کن لہجے میں کہا کہ اگر ساری پی ڈی ایم بھی ختم ہو جائے تو میں ہر صورت میں لانگ مارچ کروں گا اور اسلام آباد میں دھرنا دوں گا جبکہ پاکستان مسلم لیگ نون کے دو ایم ایز نے اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنا استعفیٰ منظور کرنے سے روک دیا ۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں یہ بھی کہا گیا کہ اب تک پی ڈی ایم اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے جس کا واضح طور پر مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز ملاقات میں ایک دوسرے سے اظہار کر چکے ہیں ۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواجہ آصف کی گرفتاری پر جس ردعمل کی دھمکی مریم نواز کی طرف سے دی گئی تھی وہ بھی صرف دھمکی کی حد تک تھی، پیپلز پارٹی کی بے وفائی کا دبے دبے الفاظ میں گلہ کیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کر چکی ہے تاہم یہ ملاقات بغیر کسی نتیجے پر پہنچے اپنے اختتام کو پہنچی ہے جبکہ آئندہ جمعے تک مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

Related Posts