جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ بجٹ تک وقت دینے سے میرے انکار پر بات دسمبر یا جنوری تک پہنچی ہے، تاہم جے یو آئی اپنے مؤقف پر قائم ہے۔
جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت گزشتہ روز آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) منعقد ہوئی جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور ن لیگ سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست میں کسی پر دروازے بند کرنا ہمارا اصول نہیں ہے۔ ہمیں حکومت اور ایوان دونوں میں تبدیلی کی پیشکش کی گئی۔ اگلے سال بجٹ تک کا وقت نہ دینے پر اپریل تک کا وقت مانگا گیا لیکن ہم نے انکار کردیا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جب میں نے دوبارہ بھی انکار کیا تو دسمبر یا جنوری تک کا وقت مانگا گیا جو زیادہ دور نہیں جس کے دوران حکومت یا ایوان میں کسی بھی وقت تبدیلی ہوسکتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ لے کر رہیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ ہم نئے انتخابات کا مطالبہ کریں۔ حکمراں اتحاد سے ہی دوبارہ وزیر اعظم کا انتخاب نہیں کیا جائے گا، اس کی یقین دہانی ضروری ہے۔
یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی جس کے دوران حکومت مخالف آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
متحدہ اپوزیشن کی اے پی سی شروع ہوئی تو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ شریک تھے ،پیپلزپارٹی کے وفد میں فرحت اللہ بابر، نئیر بخاری، مصطفیٰ کھوکھر، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان اور راجہ پرویز اشرف شامل تھے۔
مزید پڑھیں: فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس