مولانا فضل الرحمان نے عندیہ دیا ہے کہ آزادی مارچ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سے شروع ہوگا جبکہ 27 اکتوبر کو جے یو آئی سربراہ اس میں خود شریک ہوں گے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کہا کہ 27 اکتوبر کو شہر قائد میں ایک بڑا اجتماع ہوگا جس میں جمعیت کے تمام رہنما اور میں خود شرکت کروں گا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی میں 27 اکتوبر کو شروع ہونے والا آزادی مارچ 4 روز بعد وفاقی دارالحکومت پہنچے گا جبکہ ہمارا روزِ اوّل سے یہی مؤقف ہے کہ موجودہ حکومت حکمرانی کی اہل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہیں، لوگوں پر بدعنوانی کے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں اور ان کو جیلوں میں حبسِ بے جا میں رکھا جاتا ہے، عام آدمی پریشان ہے۔
آزادی مارچ میں عوام کی شرکت کے متعلق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج سے عوام کی توقعات وابستہ ہیں اور ملک کے غریب، متوسط اور دیگر تمام طبقات ہمارے ساتھ شامل ہو کر حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی کی سفارشات پر ہمارا جواب باہمی مشاورت سے مرتب کیا جاتا ہے، ہم ملک بھر میں مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی بھی کریں گے اور احتجاج بھی اس کے ساتھ ساتھ ہوگا۔ تاریخ تبدیل نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کی درخواست مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف کارروائی کے لئے دائر درخواست کی سماعت کی، عدالت نے درخواست گزار ایڈووکیٹ شاہجہاں کے دلائل کے بعد درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آبادہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمان کےخلاف درخواست مستردکردی