پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کی جانب سے 14 سال پرانے جہازوں کی خریداری کے معاملے پر تحقیقات کا فیصلہ کرلیا گیا۔
14 سال پرانے جہازوں کی خریداری کے معاملے پر تحقیقات کا فیصلہ سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی اور وزارت میری ٹائم کی سفارش پرکیا گیا ہے۔
وزارت میری ٹائم افیئرز کے حکام کا کہنا ہےکہ 14 سال پرانے دو جہازوں کی خریداری 8 ارب روپے میں کی گئی تھی۔
پی این ایس سی ذرائع کے مطابق خریدے گئے ایک جہاز میں بڑا فالٹ نکلا ہے جس کا تیل پمپنگ سسٹم بوسیدہ ہے، ‘سرگودھا’ نامی جہاز شیڈول کے مطابق پیرکی شام پورٹ قاسم پر خام تیل کی ترسیل میں ناکام رہا۔
پی این ایس سی ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کی پورٹ قاسم کے باہر سمندر میں تین دن تک مرمت کی گئی، پہلی بار خریداری کے بعد جہاز میں اتنی جلدی فالٹ نکلا ہے۔
پی این ایس سی ذرائع نے بتایا ہے کہ دوسرے جہاز ‘مردان’ کی اگلے ماہ ڈرائی ڈاکنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیرون ملک ڈرائی ڈاکنگ یا بنیادی سروسنگ پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں،کئی سال پہلے خریدے گئے دو جہاز ‘خیرپور’ اور ‘بولان’ اب تک ڈرائی ڈاک پر نہیں گئے۔
واضح رہے کہ وزارت میری ٹائم افیئرز کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم کی انکوائری کمیٹی تحقیقات کرے گی۔